Aug ۲۷, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۶ Asia/Tehran
  • تہران اور آئی اے ای اے کا مشترکہ بیان، ایران کی نیک نیتی کا ترجمان

تہران میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے دو روزہ مذاکرات اور صلاح و مشورے کے بعد ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوای ایجنسی نے آئی اے ای اے کے پیش کردہ مسائل میں نیک نیتی کے ساتھ ان کے حل کے بارے اتفاق کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی ایٹمی ایجنسی نے رافائل گروسی کے دو روزہ دورہ ایران کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ بدھ کی شب جاری ہونے والے اس مشترکہ بیان میں آئی اے ای اے کی جانب سے پیش کردہ معاملات کو نیک نیتی سے حل کرنے پر اتفاق کا اعلان کیا گیا ہے۔

ایران اور آئی اے ای اے کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوای ایجنسی نے جن دو مراکز کے معائنے کی خواہش ظاہر کی ہے ایران نے ان دونوں مراکز کے رضاکارانہ معائنے کو قبول کر لیا ہے۔

اس مشترکہ بیان کے مطابق ان دونوں مراکز تک آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو دسترسی حاصل ہو گی اور ایران کی جانب سے اس سلسلے میں حتی المقدور تعاون و سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے آئی اے ای اے کے اختیارات کا جو دائرۂ کار معین ہے اس کی بنیاد پر، ایجنسی، ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت ایران کے اعلان کردہ مراکز کے علاوہ کسی بھی مرکز تک رسائی کا مطالبہ نہیں کر سکتی۔

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے مشترکہ بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران فرائض سے ہٹ کر قطعا کوئی مطالبہ پورا نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران صرف انہیں مطالبات کو اہمیت دے گا جو خود ایٹمی توانائی کی بین الاقوای ایجنسی کی معلومات و اطلاعات کی بنیاد پر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مفروضات اور جھوٹی و غلط اطلاعات کی بنیاد پر، کئے جانے والے مطالبات کو کوئی اہمیت دیں گے۔

ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی اپنے قومی مفادات اور اقتدار اعلی کے منافی کوئی کام نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے اور اسی طرح ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کا رکن ہے اور اس نے اب تک اپنے سارے فرائض پر عمل کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی پیر کی شب ایران کے دورے پر تہران پہنچے اور اپنے دو روزہ دورے میں ایرانی حکام سے دو طرفہ تعاون نیز سیف گارڈ کے دائرے میں بعض اختلافات کے حل کے بارے میں مذاکرات کئے۔

آئی اے ای اے کے تجویز کردہ دو مراکز کے معائنے کے بارے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوای ایجنسی کی درخواست کی منظوری، آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے تعمیری تعاون کی آئینہ دار ہے ۔ایران کا یہ رضاکارارنہ اقدام اور تعمیری رویہ آئی اے ای اے سے بھی اس بات کا متقاضی ہے کہ وہ غیر جانبدار اور آزادانہ طور پر نیز کسی بھی طرح کی بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے فرائض انجام دے تاکہ رائے عامہ میں اس کی ساکھ بنی رہے۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات میں کہا ہے، بیرونی عناصر کو ایران اور آئی اے ای اے کے تعاون پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔

ٹیگس