Sep ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۲:۱۶ Asia/Tehran
  • ایران اور ہندوستان کے وزرائے دفاع کی ملاقات

ایران اور ہندوستان کے وزرائے دفاع نے آج تہران میں ملاقات اور گفتگو کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور علاقے کے دوست ملکوں کے فوجی حکام کے آپسی دوروں اور صلاح و مشورے علاقائی تعاون کے دائرے میں خاص اہمیت کے حامل ہیں۔اسی تناظر میں ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے دورہ ماسکو سے واپسی پر اتوار کے روز تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر امیر حاتمی سے ملاقات اور دفاعی، عالمی اور علاقائی صورتحال کے بارے میں گفتگو کی۔

کورونا وائرس کا دور شروع ہونے کے بعد ہندوستان کے کسی بھی اعلی عہدیدار کا یہ پہلا دورہ ایران ہے۔اس موقع پر ایران کی جانب سے علاقائی سمندری علاقوں میں فوجی تعاون کی توسیع کی غرض سے سائنسی، تربیتی، اور اسی طرح بحری قذاقی اور دہشت گردی کے خلاف مہم میں اطلاعات و تجربات کے تبادلے، نیز ریسکیو آپریشن کی انجام دہی کی تجاویز پیش کی گئیں جن کا ہندوستان کے وزیر دفاع کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا۔

تعاون کی اس سطح کو علاقے کے امن و استحکام کی تقویت کے لئے دو طرفہ یا کثیر جانبہ تعلقات کے فروغ سے متعلق ایک نئی کوشش قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس نقطہ نظر سے ہندوستان کے وزیر دفاع کا دورہ تہران تین پہلوؤں جئو اسٹریٹیجک، جئو پولیٹکل اور جئو اکنامک نقطہ نگاہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے۔

ایران اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کی بنیاد اشیا و مصنوعات کی ٹرانزٹ، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ اور کثیر جانبہ تعاون کے اصول پر استوار ہے۔ایران اور ہندوستان نے اسی طرح افغانستان کی شمولیت سے چابہار بندرگاہ سے استفادہ کئے جانے کے بارے میں تعاون کے سہ جانبہ معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔تعلقات کی اس نوعیت سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ خلیج فارس اور قفقاز کے علاقے کے ملکوں کے ساتھ وسطی ایشیا کے رابطہ پل کی حیثیت سے ایران کے ساتھ ہندوستان کی مفاہمت اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل ہے۔بالفاظ دیگر یہ کہا جاسکتا ہے کہ تہران اور نئی دہلی کے تعلقات کی نوعیت کئی اعتبار سے خاص اہمیت رکھتی ہے جو دونوں ملکوں کی دفاعی توانائی کے پیش نظر علاقے کی سطح پر ترقی و فروغ کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ایران علاقے میں تمام دوست اور آزاد ملکوں کے ساتھ سیکورٹی تعلقات کے فروغ اور مشترکہ فوجی تعاون کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں اس نے آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لئے علاقائی تعاون کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ان مسائل کی اہمیت کے پیش نظر ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے دورہ تہران اور ایران کے وزیر دفاع سے ان کی ملاقات و مذاکرات کو ایک ایسا قدم سمجھا جاسکتا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی سطح کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے میں موثر اور سیکورٹی و فوجی شعبوں میں مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات کی توسیع و فروغ پر منتج ہو سکتا ہے۔

 

ٹیگس