افغانستان میں امن و امان افغان گروہوں کے مابین مذاکرات سے ہی ممکن ہے: ایران
ایران کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن و امان، افغان گروہوں کے مابین مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ میں ’’مغربی ایشیاء امور‘‘ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید رسول موسوی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے دوحہ میں انٹرا افغان مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ افغان گروہوں اور حکومت میں ہونے والے مذاکرات افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کا باعث بنیں گے تاکہ افغان مہاجرین دنیا کے جس بھی ملک میں ہوں وہ باعزت طور پر اپنے ملک واپس جا سکیں۔
واضح رہے کہ کئی مہینے کے انتظار کے بعد جمعرات کے روز دوحہ میں افغان انٹرا مذاکرات شروع ہوئے۔
افغان قائم مقام وزیر خارجہ حنیف اتمر نے جمعے کے روز دوحہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات میں طویل راستہ در پیش ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان وفود کے درمیان پہلی براہ راست ملاقات میں تکنیکی امور پر اطمینان بخش بات چیت ہوئی ہے۔
حنیف اتمر نے کہا کہ افغان حکومت نے بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں۔