ٹرمپ چلے گئے، ہم رہ گئے اور پڑوسی: جواد ظریف
’’ٹرمپ چلے گئے، ہم رہ گئے اور پڑوسی‘‘، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہی۔
انگریزی زبان میں جاری کیے جانے والے اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کے وزیر خارجہ نے پڑوسی ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم آپس میں مل بیٹھ کر ہی بہتر مستقبل کی تعمیر کرسکتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے مزید لکھا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن سے شکست کھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ ستر روز بعد چلے جائیں گے اور ہم اس علاقے میں ہمیشہ باقی رہیں گے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے باہمی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لکھا ہے کہ علاقائی سلامتی کے لیے بیرونی طاقتوں پر بھروسہ کرنا، انتہائی خراب قسم کا جوا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس سے پہلے عربی زبان میں بھی اسی مضمون کا ایک ٹوئٹ جاری کیا تھا۔
محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں مشترکہ مفادات کے حصول کی غرض سے علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ اختلافات اور کشیدگی کو کم کرنے کا واحد راستہ مل بیٹھ کر گفتگو کرنا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی حکام کی جانب سے منہ زوری کی پالیسی ترک کر کے کثیر فریقی رخ، تعاون اور قانون کے احترام کی پالیسی اختیار کیے جانے کی امید ظاہر کی۔
انھوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ امریکی عوام نے اپنی بات کہہ دی ہے اور دنیا بھی اس وقت یہ دیکھ رہی ہے کہ امریکہ کے نئے حکام، ٹرمپ حکومت کی تخریب کاری، قانون شکنی اور منہ زوری کی روش کو ترک اور کثیر فریقی رخ، تعاون اور قانون کے احترام کی پالیسی کو اختیار کرتے ہیں یا نہیں؟ ٹویٹ میں مزید لکھا ہے: کردار سب سے اہم چیز ہے۔ ایران کا ماضی پوری طرح عیاں ہے: عزت و احترام کا تحفظ، مفادات اور ذمہ دارانہ سفارتکاری۔
قابل ذکر ہےکہ چار سال تک وائٹ ہاوس میں رہنے والے امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل اور علاقے کے بعض عرب ملکوں کے ساتھ مل کر ایران مخالف اتحاد قائم کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔