قوموں کا احترام اور اشتراک عمل ایران کی بنیادی پالیسی: صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے قوموں کے حقوق کے احترام ، ممالک کے امور میں عدم مداخلت، دہشتگردی کے خلاف جنگ ، یکجانبہ پسندی کے خاتمے ، معاہدوں پر عمل درآمد اور تعمیری اشتراک عمل کو ایران کی ناقابل تبدیل پالیسیاں قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ ایران کی پالیسی کی بنیاد تعمیری اشتراک عمل ہے یا رہبر انقلاب اسلامی کے بقول دنیا کے ساتھ وسیع پیمانے پر اشتراک عمل ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ جن لوگوں نے دشمنی شروع کی ہے انہیں ہی اسے ختم بھی کرنا ہوگا اور جس وقت بھی وہ ایران کے خلاف اپنی دشمنانہ پالیسیوں سے دستبردار ہو جائیں گے اس وقت حالات بدل جائیں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ حکام بین الاقوامی سیاست سے زیادہ آشنا نہیں تھے اور تقریبا داخلی انتہاپسندوں اور صیہونی حکومت کے اشاروں پر کام کرتے تھے۔ ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں امریکیوں کو ذلت اٹھانا پڑی کیونکہ بین الاقوامی تعلقات کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ اقوام متحدہ میں انکے پیش کردہ صرف اپنے علاوہ صرف ایک چھوٹے سے جزیرہ کا ووٹ ملے۔
صدر ایران نے کہا کہ امریکہ کے مقابلے میں ایران کی پالیسیاں واضح ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور امریکہ کی موجودہ حکومت جو ایران کا تختہ الٹنے کا خواب دیکھ رہی تھی، وہ ذلت کے ساتھ خود ہی ختم ہو گئی۔