سلامتی کونسل ناکارہ ہو چکی ہے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کمزور کارکردگی کے باعث اپنی ساکھ کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
کمزور کارکردگی کے باعث سلامتی کونسل کا اعتبار اور اسکی حیثیت خطرے میں پڑتی جا رہی ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہی۔
ارنا نیوز کے مطابق مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک اجلاس میں سلامتی کونسل کے موجودہ ڈھانچے پر تنقید کرتے ہوئے اس میں ترقی پذیر ممالک کی کمزور موجودگی کے باعث اُسے غیر جمہوری قرار دیا۔
پیر کے روز سلامتی کونسل کے ڈھانچے کی اصلاح کے موضوع پر ہونے والی اس نشست میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ سلامتی کونسل اب تک مغربی ممالک کے زیر اثر رہی ہے اور نتیجتاً اسکے بعض دائمی اراکین نے اپنے مقاصد کے لئے اُس کا ناجائز استعمال کیا اور اسکی ذمہ داری قبول کرنے سے سلامتی کونسل بھی گریزاں رہی۔
اُدھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ نے بھی عالمی مسائل کے حل میں سلامتی کونسل کی ناتوانی کی مذمت کی۔ وولکان بوزگیر نے سلامتی کونسل کی کمزور کارکردگی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے مسائل میں سلامتی کونسل عالمی امن و صلح کے تحفظ میں اپنی آئینی ذمہ دایوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین کے مابین مفادات کے ٹکراؤ اور مسلسل حقِ ویٹو کے استعمال نے اس کونسل کی افادیت کو بہت کم کر دیا ہے۔
فرانسیسی صدر امانوئل میکرون بھی اس حوالے سے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ عالمی تعاون کےڈھانچے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل موجودہ دور میں مشکلات کا کوئی مفید راہ حل پیش کرنے سے قاصر رہی ہے۔