عظیم سائنسداں شہید محسن فخری زادے کا جلوس جنازہ - ویڈیوز + تصاویر
ایران کے عظیم سائنسداں ڈاکٹر محسن فخری زادے کی شہادت کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں ان کا جلوس جنازہ نکالا جا رہا ہے۔
شہید محسن فخری زادے کا جلوس جنازہ مشہد مقدس میں امام رضا علیہ السلام کے روضے پر پہنچا تو عوام نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق عظیم سائنسداں شہید ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے جنازے کو حضرت امام رضا علیہ السلام کے روضہ مقدس میں لے جایا گیا اور ضریح کا طواف کرایا گیا۔
شہید ڈاکٹر محسن فخری زادے کے جنازے کو گزشتہ شب حرم کا طواف کرایا گیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی بھیڑ کو روکنے کے لئے جنازے کے طواف کے پروگرام کا اعلان نہيں کیا گیا تھا۔
اس کے باوجود طبی پروٹوکول کا خیال رکھتے ہوئے حرم میں موجود ایک بڑی تعداد نے فخر ملت شہید ڈاکٹر محسن فخری زادے کے جنازے کا والہانہ استقبال کیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے طبی پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے شہید ڈاکٹر فخری زادے کی نماز جنازہ، جلوس جنازہ اور تدفین کے مراسم بھی محدود سطح پر ہوں گے اور صرف کچھ عہدیدار اور شہید کے خاندان کے افراد ہی اس میں شرکت کریں گے۔
شہید محسن فخری زادے کو پیر کے روز سپرد خاک کیا جائے گا۔
ایران کے سینئر ایٹمی سائنسداں محسن فخری زادہ کو دار الحکومت تہران کے نزدیک آبسرد نواحی علاقے کے ایک چوراہے پر خودکش حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو نے دو سال پہلے محسن فخری زادے کا نام لیا تھا جس کے بعد اسرائیلی میڈیا نے بتایا تھا کہ موساد نے بہت پہلے محسن فخری زادے کے قتل کی کوشش کی تھی تاہم وہ کوشش ناکام ہوگئی تھی۔
اسرائیل کی واللا ویب سائٹ نے بتایا تھا کہ موساد کے کچھ عہدیداروں نے بتایا ہے کہ محسن فخری زادے، ایران کے ان
سائنس دانوں میں شامل ہیں جن کا نام اس کی ہٹ لسٹ میں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایرانی دانشوروں کو شہید کرکے دشمن اس خام خیالی میں ہے کہ وہ ایران کی علمی اور سائنسی ترقی
کو روک لیں گے ، جبکہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ اس طرح کے دہشتگردانہ اقدام کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پہلے سے زیادہ دلگرمی سے ایران اسلامی نے ہر شعبہ میں ترقی کی ہے اور کرتا رہے گا۔
ایران کے دشمنوں نے ایک بار پھر ایک غیر انسانی ترین روش دہشتگردی کا ارتکاب کر کے ثابت کردیا کہ وہ ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت سے خوف زدہ اور ہراساں ہیں اور انہوں نے ملت ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے سائنسدانوں کو راستے سے ہٹانے کا طریقہ اختیار کر رکھا ہے۔