شب یلدا ایک اچھی روایت
سال کی سب سے لمبی رات " شب یلدا" کے نام سے معروف ہے۔
قدیم ایرانی تہذیب میں شب یلدا کو تاریکیوں کے مقابلے میں روشنی کی فتح کا تہوار 20 اور 21 دسمبر کی درمیانی شب کو ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک بشمول افغانستان، پاکستان، ازبکستان، ترکمانستان، آذربائیجان اور آرمینیا میں منایا جائے گا۔
اس موقع پر خاندان کے سبھی افراد، گھرانے کے سب سے بزرگ شخص جیسے دادا، دادی، نانا، نانی کے گھر جمع ہوتے ہیں اور رات کا بیشتر حصہ ماضی کی اچھی یادوں ، قصوں، کہانیوں، داستانوں اور بیت بازی وغیرہ میں بسر کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران مہران اسکندریان نے شب یلدا کے حوالے سے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شب یلدا کی تقریب خانہ فرہنگ ایران پشاور میں بھی منائی جانی تھی تاہم کرونا کے باعث ملتوی کر دی گئی ھے۔ مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے اپنے اپنے طریقے اور رسم و رواج کے مطابق بزرگ افراد کے ہمراہ ایک حجرے میں جمع ہوتے ہیں اور قصہ کہانیوں میں یہ رات گزارتے ہیں۔
ایران میں حالیہ چند برسوں سے شب یلدا کو ایک قومی سطح کے تہوار کی حیثیت سے کافی فروغ ملا ہے۔ انار، تربوز اور خشک میوہ جات سے اس رات مہمانوں کی پذیرائی کی جاتی ہے۔