۱۲۰ کلو گرام۲۰ فیصد افزودہ یورینیئم کا ہدف جلد ہی مکمل ہو جائے گا
ایران نے اعلان کیا ہے کہ 8 ماہ سے کم عرصے میں 120 کلوگرام افزودہ یورینیئم کا ہدف پورا کرلیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی انرجی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی کہا ہے کہ 120 کلوگرام تک 20 فیصد تک افزودہ یورینیئم کا ہدف حتی 8 ماہ سے پہلے بہت آسانی کے ساتھ مکمل کرسکتے ہیں۔
پیر کی شب ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کمالوندی نے کہا کہ پارلیمنٹ نے 20 فیصد تک یورینیئم افزودہ کرنے کا بل پاس کیا تھا، جس پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا اس وقت تقریبا 4 ٹن خام مواد موجو ہے اور ہمیں پارلیمنٹ نے 120 کلوگرام یورینیئم کی تیاری کے لئے ایک سال کا وقت دیا ہے تاہم ہم اپنے ہدف کو با آسانی 8 ماہ سے کم عرصے میں پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہيں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف پروپگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے بہروز کمالوندی نے کہا کہ آج دنیا میں کوئی بھی یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ادارۂ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے پابندیوں کے خاتمے اور ایرانی قوم کے مفادات کے تحفظ کے لئے بنائے جانے والے اسٹریٹیجک قانون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی توانائی کا ادارہ اس بات سے قطع نظر کہ پابندیوں کی منسوخی کے لئے قانون کیسے اور کس طرح سے تیار کیا گیا ہے، اس قانون پر تکنیکی طور پر عمل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں کام کچھ اس طرح سے آگے بڑھ رہا ہے کہ ایران کا ایٹمی توانائی کا ادارہ تکنیکی اعتبار سے قانون کے تقاضوں کو پورا کر رہا ہے۔
بہروز کمالوندی نے کہا کہ اس قانون کے مطابق پابندیاں اگر ختم نہیں کی گئیں تو بروقت ایڈیشنل پروٹوکول پر رضاکارانہ طور پر عمل درآمد روک دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کا ادارۂ ایٹمی توانائی اس قانون کے مطابق یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل انجام دے رہا ہے اور اس سلسلے میں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے یعنی آئی اے ای اے کو باخبر کر دیا گیا ہے جبکہ ایم ٹو آئی آر سینٹری فیوج مشینوں کی تنصیب کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔