کورونا کی روک تھام میں حکومت و عوام کی کوششیں مطلوب تھیں، ویکسینیشن تک یہ سلسلہ جاری رکھا جائے: صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ملک میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نگرانی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ میڈیکل پروٹوکول یا حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کرنے میں سب کے تعاون کے نتیجے میں کورونا سے ہونے والی اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے ہفتے کو اینٹی کورونا نیشنل ہیڈکوارٹر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کورونا کے مقابلہ کے حوالے سے ایرانی عوام اور حکومت کے کارنامے کو انتہائی شاندار قرار دیا۔
صدر روحانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران تمام ڈاکٹروں، نرسوں ہیلتھ ورکرز، رضاکاروں، عوامی تنظیموں اور دیگر تمام اداروں نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کا مقابلہ کیا اور پچھلے ایک دو ہفتوں کے دوران انجام پانے والے اقدامات کے نتیجے میں کورونا سے ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے۔
ایران کے صدر نے یہ سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم آئندہ پانچ یا چھے مہینے میں اُس وقت تک ایس او پیز کی بھرپور پابندی ضروری ہے جب تک ویکسینیشن یا ٹیکاکاری کا عمل انجام نہ پاجائے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ ایرانی اور غیر ملکی ویکسین کے سلسلے میں اچھے اقدامات انجام پائے ہیں اور جلد ہی برکت، رازی اور پاستور نامی تین ایرانی ویکسین تیار ہو جائیں گی جبکہ کواکس ویکسین کے کوٹے کے ساتھ ہی دیگرغیرملکی ویکسین بھی دوسری جگہوں سے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ رواں مہینے میں ملک میں ویکسینیشن کا کام شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایران کے صدر نے یورپ و افریقہ سے نئے کورونا وائرس کے ایران میں داخلے کو روکنے کے لئے ہوائی اڈوں اور ملک کے اندر داخل ہونے کے تمام راستوں کو مانیٹر کئے جانے پر زور دیا۔
اس درمیان ایران کی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے سربراہ کیانوش جہانپور نے کہا ہے کہ ایران اور کیوبا، مشترکہ طور پر کورونا ویکسین کے دسیوں لاکھ ڈوز تیار کرنے کے پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران اور کیوبا مل کر یہ ویکسین بنا رہے ہیں۔
کیانوش جہانپور کا کہنا تھا کہ کیوبا میں اس مشترکہ ویکسین کے ہیومن ٹرائل کا تیسرا مرحلہ ڈیڑھ لاکھ لوگوں پر شروع ہو چکا ہے جبکہ ایران میں بھی پچاس ہزار لوگوں پر اس ویکسین کے تیسرے فیز کا ٹرائل کیا جائے گا۔