Feb ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۶:۳۶ Asia/Tehran
  • ایران ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد روک رہا ہے

جوہری توانائی کا عالمی ادارہ آئی اے ای اے اور اسلامی جمہوریہ ایران، ایٹمی تنصیبات کی لازمی معائنہ کاری جاری رکھنے پر متفق ہوگئے ہیں۔اس بات کا اعلان آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے دورہ تہران کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کیا گیا۔

ایران اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے مشترکہ بیان میں، جس کا ایک نسخہ آئی اے ای اے کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا، آیا ہے کہ ، یہ ادارہ اور ایران کا محکمہ ایٹمی توانائی، چھبیس اگست دوہزار بیس کے مشترکہ بیان کی اساس پر دوطرفہ اعتماد کی روح کے مطابق آگے بڑھنے پر زور دیتے ہیں۔

اس بیان میں آیا ہے کہ ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی نے" پابندیوں کے خاتمے اور ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کے اسٹریٹیجک ایکشن لا" کے نام سے موسوم، ایرانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل کے تحت اعلان کیا ہے کہ وہ تیئیس فروری دوہزار اکیس (یعنی کل بروز منگل) سے ایٹمی معاہدے کے رضاکارانہ اقدامات پر عملدرآمد روک دے گا۔

مشترکہ بیان میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ آئی اے ای اے کے سیف گارڈ معاہدے پر عملدرآمد بلا کسی رکاوٹ اور پابندی کے معمول کے مطابق جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں فریقین کے درمیان ہونے والے ذیلی اتفاق رائے کے تحت، آئی اے ای اے، اس اتفاق رائے سے منسلک فہرست میں درج شدہ مقامات کی جانچ پڑتال اور معائنہ کاری کا عمل آئندہ تین ماہ تک جاری رکھ سکے گا۔  

قابل ذکر ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے یکم دسمبر دوہزار بیس کو پاس کیے جانے والے ایک قانون کے تحت حکومت کو اس بات کا پابند بنایا تھا کہ امریکی پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں، جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون محدود اور ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں مزید کمی کردی جائے۔

"پابندیوں کے خاتمے اور ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کے اسٹریٹیجک ایکشن لا " کے نام سے موسوم اس قانون کی شق نمبر چھے کے مطابق، حکومت ایران اس بات کی پابند ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی شق چھتیس اور سینتیس کے تحت، پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں، اس قانون کی منظوری کے دوماہ مکمل ہونے پر، آئی اے ای ای کے ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت قبول کی جانے والی اضافی معائنہ کاری روک دے۔

 اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں تعینات ایران کے سفیر کاظم غریب آبادی نے گزشتہ پیر کو آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کو خط کے ذریعے تہران  کے اس فیصلے  سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا تھا۔

ایران کے اسی خط کے تناظر میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی ہفتے کی شب تہران پہنچے تھے اور انہوں نے  ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے ملاقات کی تھی تاکہ ایٹمی معائنہ کاری اور ایرانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کے درمیان تکنیکی ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے تہران میں اپنے دو روزہ قیام کے دوران ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف سے  بھی ملاقات کی اور تہران-آئی اے ای اے  تعاون جاری رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ٹیگس