منگل سے ایڈیشنل پروٹوکول پر عمل درآمد بند
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان جو کچھ طے پایا وہ مجلس شورائے اسلامی کے مظور کردہ فیصلے کے دائرے میں ہے اور ایڈیشنل پروٹوکول پر منگل تیئیس فروری سے رضاکارنہ طور پر عمل درآمد روک دیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافائل گروسی کے دورہ تہران اور ایران و آئی اے ای اے کے درمیان تین ماہ کے سمجھوتے نیز معائنہ کاری کے عمل اور اس سلسلے میں گروسی کے بیان پر کئے جانے والے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورے میں ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے درمیان جو کچھ بھی طے پایا ہے وہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے لئے تکنیکی اعتبار سے ایک سود مند دستاویز ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے سب سے پہلے تو ایران کی پارلیمنٹ کے طے کردہ فیصلے کے دائرے میں ہی رہ کر اپنے مذاکرات انجام دئے اور اتفاق رائے کیا اور جو کچھ بھی طے پایا اور تحریری شکل دی گئی وہ پارلیمنٹ کے فیصلےکے مطابق ہے اور اس سے ہٹ کر کوئی بھی کام انجام نہیں دیا گیا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعض باتیں سیف گارڈ کے تحت معاہدوں اور وعدوں پر عملدرآمد کو دیکھنے کے لئے طے ہوئی ہیں، کہا کہ جن میں یہ شامل ہے کہ سیف گارڈ کے دائرے سے ہٹ کر لگے کیمرے تین مہینے کے لئے آن رکھے جائیں گے مگر ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو کوئی ویڈیو تصویر نہیں دی جائے گی اور اس بات کے تمام تکنیکی پہلوؤں کو ضمیمہ اور بیان میں شامل کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئی اے ای اے کے سربراہ نے ایران کا دورہ کیا مگر امریکہ کو کوئی موقع نہیں دیا گیا، جو کچھ انجام پایا وہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی یعنی پارلیمنٹ کے دائرے میں رہا، ایڈیشنل پروٹوکول پر منگل تیئیس فروری سے عمل درآمد روک دیا جائے گا اور آئندہ تین ماہ کے دوران سیف گارڈ سمجھوتے کے تحت ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی بعض نگرانیوں کا تحفظ کیا جائے گا۔
اس درمیان ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے ساتھ سیف گارڈ سمجھوتے سے ہٹ کر کسی بھی قسم کا تعاون پارلیمنٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ہی کیا جائے گا۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے پیر کے روز تیئیس فروری سے پابندیوں کا خاتمہ کروانے کی غرض سے پارلیمنٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ایڈیشنل پروٹوکول پر رضاکارانہ طور پر عمل درآمد یتئیس فروری سے روک دیا جائے گا اور سیف گارڈ کے اصول سے ہٹ کر کسی بھی طرح کی دسترسی غیر قانونی اور اس پر پابندی ہو گی۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے کہا کہ مستقبل میں بھی ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ سیف گارڈ سے ہٹ کر کسی بھی قسم کے تعاون کے لئے ساتویں شق کے مطابق پارلیمنٹ سے منظوری درکار ہو گی جبکہ نویں شق کے مطابق اس قانون پر عمل درآمد کی ضمانت ضروری ہو گی۔