امریکی دباؤ میں جنوبی کوریا، معاہدے کے بعد بات سے پلٹا
ایران کے تقریبا سات ارب ڈالر اس وقت جنوبی کوریا کے بینکوں میں موجود ہیں جن کی واپسی کے لئے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ ایران کے اربوں ڈالر کے جو اثاثے ہمارے یہاں موجود ہیں ان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات کے بعد ہی تہران کو واپس کیا جا سکتا ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب کل پیر کے روز ایران کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ جنوبی کوریا میں بلاک کئے گئے ملک کے اثاثے کو واپس لانے یا اس کے استعمال کے بارے میں معاہدہ ہوا ہے۔
یہ معاہدہ پیر کے روز تہران میں جنوبی کوریا کے سفیر اور ایران کے سینٹرل بینک کے گورنر کے درمیان ہوئی نشست میں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے تقریبا سات ارب ڈالر کے اثاثے اس وقت جنوبی کوریا میں ہیں جو امریکی پابندیوں کی وجہ سے واپس نہيں آ پا رہے ہیں۔
جنوبی کوریا اب یہ کہہ رہا ہے کہ ملک میں موجود ایران کے اربوں ڈالر کی واپسی کے بارے میں امریکا کے ساتھ مذاکرات کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی عدالت انصاف آئی سی جی پہلے ہی امریکا کی جانب سے ایران پر عالمی دہشت گردی کی حمایت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے تہران سے اپنے سیل اکاونٹس بحال کرنے کے لئے کہہ چکا ہے۔