ایران کا واضح اعلان، تکفیریوں کو دوبارہ سرگرم ہونے نہيں دیں گے
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہا ہے کہ تہران سمیت دہشت گرد مخالف دوسرے ممالک، علاقے میں پھر سے تکفیری دہشت گردی کو پھیلنے نہیں دیں گے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے سنیچر کے روز تہران میں عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین سے ملاقات میں عراق میں امریکی جارحیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ عراق سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں پارلیمنٹ کے قانون کی منظوری میں تاخیر ہی بحران اور کشیدگی میں اضافے کا سبب بنی ہے۔
علی شمخانی کا کہنا تھا کہ آج عراق طاقتور مرجعیت، سیاسی رہنماؤں کی دور اندیشی اور مزاحمتی گروہوں کی مزاحمت کی وجہ سے سربلند ہے اور اس کی حفاظت کی جانی چاہئے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے تاکید کی کہ عراق میں امریکا کے حالیہ اقدامات داعش کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے مقصد سے انجام دیئے گئے ہيں۔
علی شمخانی نے مظلوم یمنیوں کی حالت زار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جنگ یمن کے خاتمے پر اپنی آمادگی کا اعلان کیا۔
اس ملاقات میں عراق کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امن کا قیام، بغداد کی ترجیحات میں ہے کیونکہ وہ برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے ایران کے قرضوں کی ادائیگی کے لئے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہوئے معاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں کچھ رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے اور جلد ہی عراق کی جانب سے ادائیگی کا عمل شروع ہو جائے گا۔