Mar ۱۰, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۳ Asia/Tehran
  • اگر ہم ڈپلومیسی چاہتے ہیں تو سیدھا راستہ پابندیوں کا خاتمہ اور امریکی وعدوں کی تکمیل ہے: روحانی

صدر روحانی نے امریکہ کو ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا بتاتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کے ان اقدامات کی ترغیب نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی اسے سزا دیئے بغیر چھوڑنا چاہیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر ہم ڈپلومیسی چاہتے ہیں تو سیدھا راستہ پابندیوں کا خاتمہ اور امریکی وعدوں کی تکمیل ہے اور اس کے علاوہ کوئي دوسرا آپشن نہیں ہے۔ انھوں نے بدھ کے روز برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کے نتیجے میں عالمی تعاون کو نقصان پہنچا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل نے بھی اس دوران مناسب اور غیر جانبدارانہ طریقے سے عمل نہیں کیا اور اب وقت آ گيا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی مدد سے اس نقص کو دور کرے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں ایران کی قطعی پالیسی، عمل کے مقابلے میں عمل ہے اور یہ نہیں ہو سکتا کہ صرف ایران، ایٹمی معاہدے کی حفاظت کی قیمت ادا کرتا رہے۔ اس ٹیلی فونی گفتگو میں برطانیہ کے وزیر اعظم نے ایٹمی معاہدے پر اس کے تمام فریقوں سے عمل کروانے کے لیے اپنے ملک کی کوششوں کے سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کی اور کہا کہ ہم اور ایٹمی معاہدے کے تمام فریق اسے بچانے کے خواہاں ہیں اور سبھی کو ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کی تکمیل کی جانب واپسی کے لیے کوشش کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں نیک نیتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

ٹیگس