انسانی حقوق کونسل میں عائد کردہ الزام پر ایران کا بھرپور جواب
جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفتر میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے بے بنیاد الزام کے جواب میں کہا ہے کہ بیت المقدس کی غاصب صیہونی حکومت اخلاقی طور پر ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں کچھ کہنے کا ہرگز کوئی حق نہیں رکھتی-
جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفترمیں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے چھیالیسویں اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دس نومبر انیس سو پچہتر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے جاری کی جانے والی قرارداد نمبر تینتیس اناسی کے تحت صیہونی حکومت کی حقیقت و ماہیت بالکل واضح ہو جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس قرارداد میں اس غاصب حکومت کو ایک نسل پرست حکومت قرار دیا گیا ہے۔ ہامانہ نے کہا کہ مفید و کارآمد اورانصاف پسند حکومت کے ساتھ ساتھ قانون کی بالادستی ہی انسانی حقوق کی حمایت و ترویج اور آزادی کی حفاظت کی اساس و بنیاد ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات نہایت قابل افسوس ہے کہ بعض حکومتیں، انسانی حقوق کے دفاع کے بہانے ترقی پذیر ملکوں کے عدالتی نظام کو نشانہ بنا کران ملکوں میں قانون کی حکمرانی اور بالادستی کو کمزور بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفتر میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے کہا کہ کسی بھی ملک یا گروپ کو کسی اور ملک پر اپنے نظام کے نظریات پالیسیوں اور ترجیحات کو مسلط کرنے کا ہرگز کوئی حق نہیں ہے۔
ایرانی مندوب بقائی ہامانہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ دوہرے معیار اورسیاست سے دوری اختیارکرے۔ انھوں نے کہا کہ قابل افسوس بات یہ ہے کہ کینیڈا، آسٹریلیا، ڈینمارک، امریکہ، جرمنی، فرانس، سوئیٹزرلینڈ، ہالینڈ، بلجیئم، آسٹریا اورسوئیڈن جیسے ممالک خود کو اس بات کا حقدار سمجھتے ہیں کہ وہ کسی بھی ملک پر الزام تراشی کریں گویا یہی ممالک، انسانی حقوق کے چمپیئن ہوں انہوں نے کہا کہ یہی ممالک یہ بھی سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے سلسلے میں کوئی بھی ان کے دوہرے معیار سے آگاہ و باخبر نہیں ہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفتر میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے کہا کہ یہ ممالک، دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں کو اسلحے کی سپلائی کرنے کی بنا پر خود انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک شمار ہوتے ہیں جبکہ ان ہی ممالک پر ترقی پذیر ملکوں کے خلاف اپنی یکطرفہ پالیسیاں مسلط کرنے کا بھی الزام ہے۔
واضح رہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بعض ملکوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔