عوامی طاقت نے یورپی ملک بلغاریہ کی حکومت کو اُکھاڑ پھینکا
بلغاریہ میں کئی ہفتوں کے عوامی احتجاج کے بعد بالآخر حکومت نے جمعرات کو استعفیٰ دے دیا۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق جنوب مشرقی یورپ میں واقع ملک بلغاریہ میں حکومت نے جمعرات کے روز اپنے معاشی منصوبوں اور بدعنوانی کے خلاف مؤثر اقدامات نہ کرنے کے الزام میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
حکومت کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری تھے۔ مظاہرین کے مطالبات میں وسعت آ گئی تھی جس میں مرکز کی دائیں بازو کی حکومت سے دستبرداری کا مطالبہ بھی شامل تھا۔ دارالحکومت صوفیہ کی یونیورسٹیوں کے طلبا بھی حکومت مخالف احتجاج میں شامل ہوگئے تھے۔
بلغاریہ کے وزیرِ اعظم روزن ژیلیازکوف نے استعفے کا اعلان ایک ٹی وی خطاب میں کیا۔ وزیر اعظم روزن ژیلیازکوف نے پارلیمنٹ میں صحافیوں کو بتایا کہ "آج کے عدم اعتماد کے ووٹ سے پہلے حکومت مستعفی ہو رہی ہے۔"
اطلاعات کے مطابق حکومت نے مستعفی ہونے کا اعلان ایسے وقت میں کیا جب پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ ہونی تھی۔ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک میں بڑے پیمانے پر بد عنوانی کے ساتھ بڑھتے ہوئے عوامی غم و غصے کی حمایت کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ بلغاریہ میں پچھلے چار برس میں سات بار عام انتخابات ہو چکے ہیں، آخری بار اکتوبر 2024 میں عام انتخابات ہوئے تھے۔
اب صدر رومن ریڈیف پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔ اگر وہ ناکام رہیں، جس کے امکانات زیادہ ہیں، تو صدر ایک نگراں حکومت تشکیل دیں گے تاکہ نئے انتخابات تک ملک کا انتظام سنبھالا جا سکے۔
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel