Apr ۱۳, ۲۰۲۱ ۱۹:۵۶ Asia/Tehran
  • ایران روس اسٹریٹیجک تعاون کے فروغ پر زور

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کو اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو کے بعد صدر ایران ڈاکٹرحسن روحانی سے ملاقات کی جس میں علاقائی تعاون کے فروغ اور استحکام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

صدرایران ڈاکٹرحسن روحانی نے اس ملاقات میں، خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے علاقائی تعاون کے فروغ کو اسٹریٹیجک ضرورت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے معاملات میں بیرونی مداخلت کا راستہ روکنے اور امریکی خودسری کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقائی سطح پر تعاون کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

صدرایران نے ایک بار پھر تہران کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ علاقائی امن و سلامتی کا تحفظ خطے کے ملکوں کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔

 روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ، ایران اور روس ،  دونوں ملکوں کے درمیان دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کی بھرپور گنجائش موجود ہے۔

روس کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے اہداف مشترک اور ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔

انہوں نے ویانا میں جاری ایٹمی مذاکرات اور  معاہدے میں واپسی کے  امریکی رجحان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، ماسکو سمجھتا ہے کہ مسئلہ کا واحد حل یہ ہے کہ، امریکہ غیر مشروط طور پر ایٹمی معاہدے میں مکمل طور سے واپس آئے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس اور اپنے تمام وعدوں پر پوری طرح سے عمل کرکے دکھائے۔

سرگئی لاؤروف نے واضح کیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بات کسی طور سود مند نہیں کہ ایران سے ایٹمی معاہدے کی نئی شرائط قبول کرنے کا مطالبہ کیا جائے اور اس سے  کہا جائے کہ وہ طے شدہ ایٹمی معاہدے سے ہٹ کر کسی مطالبے پرعمل کرے۔

روس کے وزیر خارجہ نے صدر ایران سے ملاقات سے پہلے اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں تخریب کاری کے بارے میں روس کے موقف کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کو بلاتاخیر تمام پابندیاں ختم کردینا چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ تمام پابندیاں ہٹالے تو ایران بھی ایٹمی معاہدے کے ان  تمام اقدامات کو بحال کردے گا جو اس نے  واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کی عہد شکنی کے باعث معطل کر رکھے ہیں۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تہران اور ماسکو علاقے میں خون خرابہ رکوانے  اور دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران روس تعاون علاقائی امن وسلامتی کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک آستانہ اجلاس  اور دوسرے پلیٹ فارموں پر تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے اپنی ملاقات میں افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کے معاملے پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

 

ٹیگس