دنیا نے ایران کی طاقت کا اعتراف کرلیا ہے، صدر حسن روحانی
صدر ایران حسن روحانی نے ویانا میں جاری ایٹمی مذاکرات کو ایران کی طاقت کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ، تہران کے ساتھ سمجھوتے اور پابندیوں کےخاتمے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے-
نجی شعبے سے وابستہ تاجروں اور صنعت کاروں کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی اقتصادی جنگ کا ایک مقصد ملک کا شیرازہ بکھیرنا اور اسلامی حکومت کو سرنگوں کرنا تھا۔ صدر روحانی نے کہا کہ ایرانی عوام کی استقامت و ثابت قدمی اور رہبرانقلاب اسلامی کی ہدایات و رہنمائیوں کی روشنی میں انجام پانے والے اقدامات کے نتیجے میں پوری دنیا اور خود امریکہ بھی اقتصادی جنگ میں اپنی ناکامی کا اعتراف کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سخت ترین اقتصادی جنگ میں ہمارا اقتصادی شعبہ پیش پیش رہا ہے اور اس نے پوری استقامت کے ساتھ اپنے قدم جمائے رکھے ۔
صدر کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی اور پیشرفت کے لیے ہمیں ، ملک کو سائنسی اور اقتصادی میدان میں مزید آگے لے جانا ہوگا۔ انہوں نے نالج بیس عوامی معیشت اور برآمدات کو، استقامی معیشت یا رزسٹنس اکنامی کا ستون قرار دیا۔
صدر ایران نے کہا کہ ملک کو ترقی دینے کے لیے جہاں اندرونی منڈیوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے وہیں ہمیں برآمدات میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت میں پیداوار ، برآمدات اور درآمدات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
صدر ایران نے اقتصادی سرگرمیاں انجام دینے والوں کو دشمن کی بھرپور اقتصادی جنگ میں ایران کا ہراول دستہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ، آپ لوگوں کی کاوشوں، رہبر انقلاب کی ہدایات اور حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، نہ تو ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوا اور نہ ہی اسلامی جمہوری نظام پر کوئی آنچ آئی۔ البتہ عوام کو بہت زیادہ دباؤ برداشت کرنا پڑا ہے مگر انہوں نے بے مثال استقامت کا مظاہرہ کیا ہے جو لائق تحسین ہے۔
واضح رہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس آج ایک بار پھر ویانا میں ہورہا ہے جس میں ایران اور چار جمع ایک گروپ کے رکن ممالک شریک ہیں جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں ایرانی وفد کی قیادت نائب وزیرخارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کارسید عباس عراقچی کررہے ہیں جو پیر کی شب ویانا پہنچ گئے ہیں۔