May ۱۵, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۸ Asia/Tehran
  • طوس کے قریب ابولقاسم فردوسی کا مزار
    طوس کے قریب ابولقاسم فردوسی کا مزار

15 مئی نامور شاعر اور شاہنامہ کے خالق ابولقاسم فردوسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے

ایران میں 15 مئی کو نامور اور مایہ ناز شاعر "حکیم ابوالقاسم فردوسی" سے خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، ایک ایسے شاعر جنہوں نے دنیائے شاعری میں بلند مرتبہ حاصل کیا ۔

حکیم ابوالقاسم حسن پور علی طوسی جو فردوسی کے نام سے مشہور ہیں دسویں صدی کے نامور فارسی شاعر ہیں جو ۹۴۰ء میں ایران کے علاقے خراسان کے شہر طوس کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے ۔

ان کا شاہکار "شاہنامہ" ہے جس کی وجہ سے آپ نے دنیائے شاعری میں لازوال مقام حاصل کیا۔ شاہنامہ جس کا لفظی مطلب شاہ کے بارے میں یا کارنامہ ہے۔ شاہنامہ، فارسی ادب میں ممتاز مقام رکھنے والی شاعرانہ تصنیف ہے جو فارسی شاعر فردوسی نے تقریباً۱۰۰۰ء میں لکھی۔

اس شعری مجموعہ میں "عظیم فارس" کی تہذیب و ثقافتی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ مجموعہ تقریباً ۶۰ ہزار سے زائد اشعار پر مشتمل ہے۔ اس ادبی شاہکار میں ایرانی داستانیں اور ایرانی سلطنت کی تاریخ، شاعرانہ انداز میں بیان کی گئی ہیں اور اس میں عظیم فارس سے لے کر اسلامی سلطنت کے قیام تک کے واقعات، تہذیب، تمدن اور ثقافت کا احاطہ کیا گیا ہے؛ ادب و تہذیب سے تعلق رکھنے والے فردوسی کو یونانی شاعر ہومر کا ہم پلہ قرار دیتے ہیں ۔

فردوسی کے والد زمیندار تھے۔ یوں تو فردوسی کی ابتدائی زندگی کے تعلق سے زیادہ معلومات نہیں ہے لیکن کہا جاتا ہے کہ ان کی بیوی کا تعلق زمیندار خاندان سے تھا ۔ ان کا ایک ہی بیٹا تھا جس کا انتقال ۳۷ سال کی عمر میں ہوگیا تھا۔ اس کا ذکر "شاہنامہ" میں موجود ہے۔ فرودسی کا انتقال ۸۰ سال کی عمر میں ۱۰۲۰ء میں ہوا۔ بعض مورخین  نے ان کا سالِ وفات ۱۰۲۵ء اور عمر ۸۵ سال ذکر کیا ہے۔

فردوسی کا مزار فارسی ادب اور ثقافت میں دلچسپی رکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے جو پاژ نامی گاؤں کے قریب میں واقع ہے۔

فردوسی کا مزار گزشتہ ہزار برسوں سے اب تک بار بار قدرتی آفات اور تاریخی واقعات کا شکار ہوا ہے مگر اسے ہر بار از سرنو تعمیر کیا گیا ہے۔

 ۱۹۳۳ء میں فردوسی کے نئے مزار کی تعمیر کا آغاز کیا گیا جس کا رقبہ ۳۰ ہزار میٹرکیوبک ہے۔ نامور ایرانی شاعر کے مزار کے قریب ایک میوزیم اور لائبریری بھی موجود ہے۔

ٹیگس