Jun ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۶:۵۷ Asia/Tehran
  • بحراٹلانٹیک میں ایرانی بحریہ کی موجودگی ایران اسلامی کی طاقت کا مظہر

ایرانی فوج کے کوآرڈینیٹر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سمندری حدود میں موجودگی ایرانی بحریہ کا مسلمہ حق ہے اور ہم پوری قوت کے ساتھ یہ عمل جاری رکھیں گے۔

ایرانی فوج کے کوآرڈینیٹر ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے بتایا ہے کہ ، بحریہ کا بہترواں اسٹریٹیجک فلیٹ جس میں، ایرانی ساخت کے سہند اور مکران نامی بحری جہاز بھی شامل ہیں، بحری  شعبے میں ایران  کی طاقت اور توانائی کے مظاہرے کی غرض سے بحراٹلانٹیک  میں موجود ہے۔

ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے کہا کہ ایرانی بحریہ کا یہ فلیٹ چھے ہزار ناٹیکل مائل کا راستہ طے اور تیس روز کا سفر کرکے اس وقت بحر اٹلانٹیک میں تعینات ہے۔

 ایرانی فوج کے کوآردینیٹر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ آزاد سمندری حدود میں ایرانی بحریہ کی موجودگی بین الاقوامی سمندری قوانین کے مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ کا فلیٹ پہلی بار کسی بھی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوئے بغیر، براہ راست بحر اٹلانٹیک میں پہنچا ہے اور  یہ ایرانی بحریہ کی طاقتور موجودگی اور ایران اسلامی  کی قوت و طاقت کی نشانی  ہے۔

ایرانی فوج کے کوآرڈینیٹر نے مزید کہا کہ جب ہم نے بحر اٹلانٹیک میں قدم رکھنے کا اعلان کیا تو بعض ملکوں اور حتی عالمی سامراج نے  یہ پروپیگنڈا کیا تھا کہ ایرانی فوج ایسا کرنے کی توانائی نہیں رکھتی  لیکن عملی طورپر انہوں نے دیکھا کہ ہم نے پوری قوت کے ساتھ یہ کام کر کے دکھا  دیا ہے۔

ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے کہا کہ ملک کی آبی سرحدوں کا دفاع اور سمندری حدود میں  ملک کے تمام تر مفادات کا تحفظ ایرانی بحریہ کی اسٹریٹیجک پالیسی کا حصہ ہے۔

دوسری جانب ایرانی بحریہ کے کمانڈر کموڈور حسین خانزادی نے کہا کہ ملکی ماہرین کا تیار کردہ ڈسٹرائر دماوند ، ہفتہ دفاع مقدس کے موقع پر بحریہ کے حوالے کردیا جائے گا۔ کموڈور حسین خانزادی کا کہنا تھا کہ  ڈسٹرائر یا تباہ کن بحری جہاز  دماوند کو  ابتدائی جائزے کے لیے گزشتہ روز  سمندر میں اتارا گیا ہے  اور اس کے ہائیڈرو ٹیسٹ انجام دیئے جا رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ڈسٹرائر یا تباہ کن بحری جہاز دماوند کو مکمل طور پر ایرانی ماہرین نے تیار کیا ہے۔

 

ٹیگس