Jun ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۷:۴۶ Asia/Tehran
  • ایران کے نومنتخب صدر کی پہلی پریس کانفرنس پر پاکستانی میڈیا کا ردعمل

ایران کے نو منتخب صدر کی پہلی پریس کانفرنس کا پاکستان کے ذرائع ابلاغ نے بھرپور کوریج دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایرانی عوام کے حقوق کا احترام اور ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدے پورے کرے۔

پاکستان کے نیوز چینلوں اور اخبارات نے لکھا ہے کہ ایران کے نومنتخب صدر نے اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران خلیج فارس کے ملکوں سمیت خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

روزنامہ ایکپسریس ٹریبون نے لکھا ہے کہ ایران کے نو منتخب صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنی حکومت کی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ملاقات ہیں نہیں کریں گے تاہم انہوں نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے میں واپس آجائے اور تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کر ے۔

آج نیوز نے لکھا ہے کہ ،ایران کے نئے صدر نے کہا ہے کہ وہ ایسے ایٹمی مذاکرات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے جن میں دوسرے مسائل اور معاملات کو بھی شامل کیا جائے۔آج نیوز نے مزید لکھا ہے کہ سید ابراہیم رئیسی نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ تہران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں اور ہم ایران میں سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھولے جانے کے لیے پوری طرح آمادہ ہیں۔

دنیا نیوز نے بھی نومنتخب ایرانی صدر کی پریس کانفرنس کو کوریج دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سید ابراہیم ریئسی نے امریکہ اور مغربی ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایرانی عوام کے مسلمہ قانونی حق کو تسلیم اور ظالمانہ پابندیاں ختم کریں۔

ڈیلی ٹائمز نے نومنتخب ایرانی صدر کے حوالے سے لکھا کہ، پہلے امریکہ ایٹمی معاہدے میں واپس آ‏ئے۔ ہم ایسے مذاکرات چاہتے ہیں جن میں قومی مفادات کا تحفظ ہوسکے۔ لیکن ہم مذاکرات برائے مذاکرات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

اردو زبان میں شائع ہونے والے اخبار جنگ نے لکھا ہے کہ ایران کے نومنتخب صدر نے واضح کردیا ہے کہ وہ مغرب کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے علاہ کسی بھی معاملے پر مذاکرات نہیں کریں گے۔

پاکستان سے انگریزی اور اردو زبان میں شائع ہونے والے متعدد اخبارات و جرائد اور ٹی وی چینلوں نے ایران کے نومنتخب صدر کی پہلی کانفرنس سے متعلق خبروں کو بھرپور طریقے سے شائع اور اپنے خبرناموں میں نشر کیا ہے۔

ٹیگس