Jun ۲۶, ۲۰۲۱ ۲۰:۱۲ Asia/Tehran
  • ایران 20 سے 30 ہزار میگا واٹ تک جوہری بجلی پیدا کرنے کے درپے

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم رہبر انقلاب اسلامی کی خواہش کے مطابق ایک ہزار سے بیس یا تیس ہزار میگا واٹ تک جوہری بجلی پیدا کریں۔

علی اکبر صالحی نے ہفتے کے روز ایران کی پارلیمنٹ کی ایک نشست میں بوشہر کے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر و تکمیل کے بیس برس پورے ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کے طولانی ہونے کی بنا پر کئی معاملات زیر غور رہے ہیں، منجملہ یہ کہ ایک مشرقی سسٹم اور ایک مغربی سسٹم کو آپس میں ملا دیا جائے اس طرح سے پورے ملک کا بجلی کا نظام ایک ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ برس سے زائد عرصے سے اس بجلی گھر سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی تیار کی جا رہی ہے۔

ایران کے ادارۂ ایٹمی توانائی نے کہا کہ ایٹمی بجلی گھر مہنگا تیار ہوتا ہے مگر اسے چلانا مہنگا نہیں ہوتا اور کسی بھی ایٹمی بجلی گھر کی مفید عمر ساٹھ سے ستر سال ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ہزار میگاواٹ کے لئے بجلی گھر کے ایندھن پر اوسطا تیس سے چالیس ملین ڈالر کے اخراجات آتے ہیں۔

علی اکبر صالحی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ایٹمی صنعت کے سلسلے میں ہمیشہ دو نکات پر تاکید فرمائی ہے، پہلے یہ کہ اس صنعت کو آئندہ نسلوں کے لئے اطمینان بخش بجلی کی ضمانت ہونا چاہئے اور دوسرے یہ کہ ایٹمی صنعت اسلامی جمہوری نظام کا سرچشمہ اقتدار ہے۔

انھوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں بارہا تاکید فرمائی ہے کہ بیس ہزار میگا واٹ جوہری بجلی پیدا کرنے کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔

ٹیگس