ایران ، بیت المقدس کی آزادی تک ، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا ، نو منتخب صدر کا اعلان
اسلامی جمہوریہ ایران کے نو منتخب صدر نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور اسلامی جہاد تنظيم کے سیکریٹری جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران ، فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا ۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد تنظیم کے سیکریٹری جنرل زياد النخالہ نے ایران کے نو منتخب صدر ، آیت اللہ ابراہیم رئیسی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
المیادین ٹی وی چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہےکہ ہنیہ نے ایران کے صدارتی انتخابات میں سید ابراہیم رئیسی کی کامیابی پر انہیں مبارک باد دی اور فلسطین کاز کی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت پر شکریہ ادا کیا ۔
زیاد النخالہ نے بھی آیت اللہ رئيسی کے لئے کامیابی کی دعا کی اور فلسطین نیز استقامتی محاذ کی حمایت کے لئے ایران کا شکریہ ادا کیا ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں آیت اللہ رئیسی نے بھی صیہونی حکومت کے خلاف سیف القدس جنگ میں بڑی کامیابی پر مبارکباد دی ۔
ایران کے منتخب صدر سید ابراہیم رئيسی نے النخالہ اور ہنیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یقین رکھیں ایران فلسطین کی حمایت کرتا رہے گا اور بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا ۔
انہوں نے غزہ کے خلاف بارہ روزہ جنگ میں فلسطینیوں کی فتح پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی مظلوم ، ڈٹی رہنے والی اور بہادر قوم ایک بار پھر کڑی آزمائش میں سرخرو ہوئی ہے اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے اپنی جد و جہد میں غاصب صیہونی حکومت کو ایک قدم اور پیچھے دھکیل دیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں غاصب صیہونیوں کے جرائم اور فلسطینی بچوں ، خواتین اور شہریوں کا قتل حالانکہ جرائم پیشہ صیہونیوں کی حیوانیت و بربریت ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غزہ و غرب اردن کے بے آسرا لوگوں کی مظلومیت کا ثبوت ہے لیکن یہ جرائم ، تباہی کی طرف بڑھ رہی صیہونی حکومت کو بچا نہیں پائيں گے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نو منتخب صدر نے زور دے کر کہا کہ استقامتی محاذ کے میزائیلوں نے صیہونی حکومت کی سیکوریٹی کی شیشے کی دیوار کی کمزوری کو کسی بھی زمانے سے زيادہ واضح کیا ہے اور فلسطینیوں کے عزم نے صیہونیوں کے ڈیفنس سسٹم کو تباہ کر دیا اور یہ ثابت کر دیا کہ اسرائيل کے نا قابل شکست ہونے کا دعوی ، کتنا بے بنیاد ہے ۔