علی رضا بیگلری نے بتایا
ایرانی ویکسین نئے کورونا وائرس کے خلاف بھی موثر
ایرانی ماہرین کی تیار کردہ ایک اور کورونا ویکسین پاستوکووک نئے کورونا وائرس کے مقابلے میں بھی موثر واقع ہورہی ہے۔
پاسچراٹسٹی ٹیوٹ ایران کے سربراہ ڈاکٹر علی رضابیگلری نے جمعرات کے روز اپنے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ پاستوکووک ویکسین کا جنوبی افریقی اور ہندوستانی کورونا وائرس اور اس کی مختلف شکلوں کے خلاف موثر ردعمل سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کیوبا تعاون سے تیار ہونے والی اس ویکسین کا ایران میں تجربہ انتہائی کامیاب رہا ہے۔
دوسری جانب ایرانی ماہرین کی تیارکردہ کورونا ویکسین کو ایران برکت کی بیس لاکھ ڈوز آئندہ دس روز کے اندر وزارت صحت کے حوالے کردی جائیں گی۔
انسداد کورونا ہیڈکوارٹر کے ترجمان علی رضا رئیسی نے بتایا ہے کہ اب تک کو ایران برکت کی دس لاکھ سے زائد ڈوز تیار کی جاچکی ہیں اور یہ ویکسین بھی دنیا میں مروجہ اسٹیبیلٹی کے مراحل طے کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی ویکسینیشن پروگرام کو مستحکم رکھنے کے لیے ایرانی ویکسین کے ساتھ ساتھ غیرملکی ویکسین کی درآمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس سے پہلے انجمن ہلال احمر کے سربراہ قوسیان مقدم نے بتایا تھا کہ ایران کی جانب سے خریدی جانے والی کورونا ویکسین کی چھٹی کھیپ تہران پہنچ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیارہ لاکھ بیالیس ہزار آٹھ سو ڈوز کی چھٹی کھیپ موصول ہونے کے بعد ہلال احمر کے ذریعے درآمد کی جانے والی کورونا ویکسین کی تعداد ستر لاکھ ڈوز تک پہنچ گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ایرانی ماہرین نے بھی کورونا وائرس کے مقابلے کے لیے مختلف طرح کی دوائیں اور ویکسین تیار کرلی ہیں جن کا عالمی سائنسی برداری نے خیر مقدم کیا ہے۔