Sep ۱۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۰۰ Asia/Tehran
  • ایرانی بحریہ کے اسکواڈرن کی فاتحانہ واپسی

ایرانی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالرحیم موسوی نے بحریہ کے اسکواڈرن مشن کی کامیابی کو ملکی طاقت کی علامت قرار دیا ہے۔ ایرانی بحریہ کا ایک اسکواڈرن جس میں سہند اور مکران جیسے تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں، ایک سو تنتیس روز تک آزاد سمندروں میں چوالیس ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد آج ایران کی سمندری حدود میں واپس آگیا ہے۔

ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالرحیم موسوی کا کہنا تھا کہ ہمارے اسکواڈرن نے جب سے سفر شروع کیا تھا اور کیپ آف گڈ ہوپ یا راس امید کے قریب پہنچا تھا تو دشمن نے دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے دھمکیوں کے ساتھ ساتھ مختلف ملکوں پر دباؤ ڈالنے نیز نفسیاتی حربے آزمانے کی بھی بھرپور کوشش کی لیکن وہ ناکام رہا۔

ایران کی فوج کے کمانڈر نے کہا کہ ہمارا بحری اسکواڈرن خوبصورت قومی پرچم لہراتا ہوا آبنائے جبل الطارق اور بحیرہ روم سے عبور کرگیا اور اپنے اصلی دشمنوں کی نگاہوں کے سامنے نہر سوئیز سے گزر کر ریڈ سی میں داخل ہوگیا۔

جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ ، دشمن ہمارے بحری اسکواڈرن کا کچھ نہیں بگاڑ سکا حتی اس کے قریب آنے کی بھی اس میں ہمت نہیں تھی۔

قابل ذکر ہے کہ ایرانی بحریہ کا ایک اسکواڈرن جس میں سہند اور مکران جیسے تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں، ایک سو تنتیس روز تک آزاد سمندروں میں چوالیس ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد آج  ایران کی سمندری حدود میں واپس آگیا ہے۔

ہمارے نمائندے کے مطابق ایرانی بحریہ کا پچھترواں اسکواڈرن جب ملکی سمندری حدود میں داخل ہوا تو بحریہ کی جنگی کشتیوں اور فضائیہ کے جہازوں نے اسے سلامی دی اور مشن کی تکمیل پر اسے مبارک باد پیش کی۔

بحریہ کے اسکواڈرن کے ملکی سمندری حدود میں داخلے کے وقت ایرانی بحریہ کے فرسٹ زون کے بحری جہاز اس کے استقبال کے لیے وہاں موجود تھے جبکہ ایرانی فضائیہ کے شہید عبدالکریم ایئر بیس سے پرواز کرنے والے جنگی طیارے فضا میں گشت کر رہے تھے۔

درایں اثنا ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نیول فورس کے کمانڈر کموڈور علی رضا تنگسیری نے خطے کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے قدرتی ذخائر اور مفادات کا خود دفاع کریں اور وہ ایسا کرنے کے قابل ہیں۔

کموڈور علی رضا تنگسیری کا کہنا تھا کہ خلیج فارس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے بیرونی طاقتوں کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نیول فورس کے کمانڈر نے کہا کہ ہم سب مسلمان اور ایک دوسرے کے دوست اور بھائی ہیں۔ لہذا خطے میں بیرونی طاقتوں اور جارح ملکوں کی موجودگی کی ہرگز ضرورت نہیں۔

کموڈور علی رضا تنگسیری نے جنوبی ایران کے صوبے ہرمزگان میں خلیج فارس کے قریب واقع نازعات زون کے معائنہ کے بعد کہا کہ جنوبی ایران کے جزائر میں تعینات ہماری مسلح افواج دفاعی اور عسکری آمادگی کے لحاظ سے بہترین پوزیشن  کی مالک ہیں۔

 

ٹیگس