Oct ۲۱, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۰ Asia/Tehran
  • فدائیان حریم ولایت نامی جنگی مشقوں کے اصلی مرحلے کا آغاز

ایران کی فدائیان حریم ولایت نامی جنگی مشقوں کا اصلی مرحلہ شروع ہوگیا ہے ۔

فدائیان حریم ولایت نامی فضائی مشقوں کا اصلی اور آپریشنل فیز محمد رسول اللہ کے رمزیہ جملے سے شروع ہوا. جنگی مشقوں کے آپریشنل فیز کی افتتاحی تقریب میں ایرانی فوج کے کمانڈر،  جنرل سید عبدالرحیم موسوی، رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر کے چیف، ایران کی مسلح افواج کے نائب سربراہ،  فوج کے خاتم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے اعلی عہدیداروں اور دیگر اعلی فوجی کمانڈروں نے شرکت کی ۔ 

فدائیان حریم ولایت جنگی مشقوں کے آپریشنل فیز کے ابتدائی مرحلے میں ایرانی فضائیہ کے جنگی جہازوں اور ڈرون  طیاروں نے انواع و اقسام کی جنگی اور دفاعی کارروائیاں انجام دیں۔ ایرانی فوج کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر حمید واحدی نے بتایا ہے کہ ان جنگی مشقوں میں ایران کے اندر تیار اور اپ گریڈ کئے جانے والے انواع و اقسام کے دفاعی سسٹم اور پیشرفتہ اسلحے استعمال کئے جارہے ہیں جن میں  مختلف وزن کے اسمارٹ بم ، لیزراور دیگر نوعیت کے پیشرفتہ میزائل ، انواع و اقسام کے راکٹ اور پیشرفتہ دفاعی سسٹم شامل ہیں۔

 فدائیان حریم ولایت جنگی مشقوں کے آپریشنل فیز میں انواع و اقسام کے جنگی اور بمبار ہوائی جہاز، دشمن کے جنگی جہازوں کا پیچھا کرنے والے  نیز رسد  اور ایندھن پہنچانے والے ہلکے اور بھاری فوجی ہوائی جہاز اور پیشرفتہ جاسوس طیارے حصہ لے رہے ہیں۔ 

مضبوط دفاعی اور جنگی قوت، دشمن کی ممکنہ جارحیت روکنے کا اہم ترین عامل شمار ہوتی ہے ۔ فدائیان حریم ولایت جنگی مشقوں کا موجودہ مرحلہ یہی ثابت کرنے کے لئے انجام دیا جارہا ہے کہ ایران ایسی  جنگی اور دفاعی قوت کا مالک ہے کہ  دشمن کو اس کی  ہر جارحیت میں  شرمناک شکست دے سکتا ہے۔ ایران ایئرو اسپیس، میزائل اور  بحری نیز زمینی فوجی میدان میں بہت ہی مضبوط اور مستحکم پوزیشن میں ہے۔

ایران نے اپنی دفاعی اور جنگی مہارت بڑھانے میں اندرونی صلاحیتوں اور ملک کی ماہر افرادی قوت سے کام لیا ہے  اور خود کو پیشرفتہ ترین جنگی اور دفاعی وسائل سے لیس کیا ہے۔آج ایران ایئرواسپیس، میزائلی قوت، بحری اور زمینی جنگ کے میدانوں میں اعلی ترین صلاحیتوں کا مالک ہے۔ چنانچہ موجودہ جنگی مشقوں میں پیشرفتہ الیکٹرانک وار فیئر، اسمارٹ جنگی وسائل، کروز میزائلوں اور انتہائی تیزرفتاری سے حملہ کرنے والے جنگی ہوائی جہازوں اور ڈرون طیاروں کو استعمال کیا جارہا ہے۔ 

مخصوص مہارتوں کی جنگی مشقوں کےانعقاد کا بنیادی ہدف دشمن کی دھمکیوں اور ممکنہ حملوں کے مقابلے میں ایران کی جنگی اور دفاعی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے،  لیکن ایران کی جنگی اور دفاعی توانائی علاقے کی سلامتی کے لئے کوئی خطرہ  نہیں ہے کیونکہ علاقے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاست جنگ اور کشیدگی سے پرہیز نیز علاقے کے اندر اجتماعی سلامتی کے تحفظ میں علاقائی ملکوں کو ہمہ گیر مشارکت کی دعوت دینے پر استوار ہے۔

ٹیگس