Nov ۲۹, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۶ Asia/Tehran

علاقائی اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او کے پندرہویں سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن پر صدرِ ایران سید ابراہیم رئیسی اور آذربایجان کے صدر الہام علی اف کی ملاقات ہوئی جو میڈیا کی خاص توجہ کا مرکز بنی۔

علاقائی اقتصادی تعاون تنظیم کے پندرہویں سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن پر صدرِ ایران کی پاکستان، ترکی، آذربایجان، تاجیکستان، اور ازبکستان کے صدور سے ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کے درمیان ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور آذربایجان کے صدر الہام علی اف کی ملاقات عالمی میڈیا کی خاص توجہ کا مرکز بنی۔

گزشتہ مہینوں کے دوران ایران کی شمال مشرقی سرحدوں کے قریب صیہونی حکومت کی موجودگی اور اسکی شرارتوں کے موضوع پر تہران باکو تعلقات مکدر ہو گئے تھے جسے ایران نے اپنی فہم و فراست اور ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے کشیدگی میں تبدیل ہونے سے بچا لیا اور اعلان کیا کہ یہ غاصب صیہونی حکومت ہے جو علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے مابین ٹکراؤ ایجاد کر کے اپنے مسموم مقاصد کے حصول کے درپے ہے۔

ساتھ ہی ایران نے سرحد کے قریب وسیع پیمانے پر فوجی مشقیں انجام دے کر واضح طور پر اپنے پڑوسی ملک آذربایجان کو یہ پیغام بھی دے دیا کہ وہ اپنی سرحدوں کے قریب کسی قیمت پر صیہونی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔

ان اتفاقات کے بعد ایران اور آذربایجان کے صدور کی یہ پہلی ملاقات کی تھی جو ترکمنستان کے دارالحکومت عشق آباد میں انجام پائی۔

اس ملاقات میں ترکمنستان کی گیس کو ایران کے راستے آذربایجان تک منتقل کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

صدر ایران سید ابرائیم رئیسی بارہا اپنی حکومت کی بنیادی اسٹریٹیجی کے طور پر یہ اعلان کر چکے ہیں کہ تمام ممالک بالخصوص علاقائی اور پڑوسی ممالک سے تعلقات انکی نظر میں خاص اہمیت کے حامل ہیں اور وہ اس مقصد کے حصول میں کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

 

ٹیگس