Jan ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۱ Asia/Tehran
  • پابندیوں کے باوجود ایران نے اپنے عوام کے ساتھ ساتھ افغان عوام پر بھی توجہ دی: سفیر ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ایران نے افغان عوام کی حمایت میں اپنی کسی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے اور افغان عوام کی حمایت ایران کی سرکاری پالیسی کا حصہ ہے جس پر رہبر انقلاب اسلامی نے بھی تاکید فرمائی ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے افغانستان کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے اپنے خطاب میں اس ملک میں انسانی بحران سنگین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دو کروڑ چالیس لاکھ لوگوں کو انسان دوستانہ امداد کی فوری ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران اب تک غذائی و طبی اشیا اور دیگر ضروریات پر مشتمل انسان دوستانہ امداد کی دسیوں کھیپ روانہ کر چکا ہے۔ مجید تخت روانچی نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آجانے کے بعد ایران نے افغان عوام کی مدد کی غرض سے افغانستان سے ملنے والی اپنی سرحدوں کو کھول دیا اور اس وقت بھی ایران اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے افغان پناہ گزینوں کی ایران آمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے یومیہ ہزاروں کی تعداد میں افغان شہری ایران میں داخل ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ایران اپنے یہاں مقیم افغان شہریوں اور پناہ گزینوں کو طبی و تعلیمی سمیت ہر طرح کی سہولتیں فراہم کر رہا ہے جبکہ اسے عالمی برادری کی جانب سے کوئی خاص مدد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

مجید تخت روانچی نے اسی طرح ایران میں پناہ گزینوں کے لئے ویکسینیشن کے پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں کو بھی کورونا ویکسین دیا گیا اور یہ عمل مسلسل جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کی بنا پر تہران کو مالی و اقتصای مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اس کے باوجود ایران پناہ گزینوں کے سلسلے میں ہر ممکن اقدام عمل میں لا رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کی قرارداد چھبیس پندرہ کے مطابق انسان دوستانہ امداد کے پابندیوں سے مستثنی ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ سلامتی کونسل کی اس قرارداد کے تحت افغانستان میں عوام کو بروقت امداد کی فراہمی میں آسانی ہو گی۔

مجید تخت روانچی نے افغانستان کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے اس ملک کے سرمائے کو آزاد کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ افغانستان کی معیشت کو پٹری پر لانے اور اس کے عوام کی نجات کے لئے منجمد سرمائے کو آزاد کیا جانا بہت ضروری ہے ،۔

ٹیگس