ایرانی قوم کے مفادات کا تحفظ ہی ویانا مذاکرات کا اصل مقصد ہے: سید ایراہیم رئیسی
ایران اور فرانس کے صدور نے ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کے دوران، ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے فرانس کے صدرایمانوئل میکرون سے ٹیلی فونی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وفد سنجیدگی سے ویانا مذاکرات کو آگے بڑھا رہا ہے اوراسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکرات کے دوران تعمیری تجاویز پیش کی ہیں اور دیگر فریقین کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کو ایرانی قوم کے مفادات کے مطابق ہونے کی بنیاد پر جائزہ لیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایرانی وفد نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے جو ایرانی عوام کے حقوق کی ضمانت اور تحفظ فراہم کرتے ہیں اور سیاسی دباؤ یا دعوے جن کا مقصد ایرانی عوام کیخلاف دباؤ ڈالنا ہے، معاہدے کے حصول کے امکان کو کمزور کر دیتے ہیں۔
سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا میں کسی بھی معاہدے میں پابندیوں کی منسوخی اور درست ضمانت کی فراہمی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کیساتھ اسلامی جمہوریہ ایران ک تعاون اور اس ایجنسی کی متعدد رپورٹیں جو ہمارے ملک کی ایٹمی سرگرمیوں کی پرامن نوعیت کی تصدیق کرتی ہیں، بعض ممالک کے دعووں کے جھوٹے ہونے کی دلیل ہے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنی نیک نیتی ثابت کرنے کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ پیشہ ورانہ تعاون پر زور دیا ہے اور اس سلسلے میں ہمیں دشمنوں کی فتنہ انگیزی سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے عراق اور شام کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے فعال کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ اگر ایران بالخصوص شہید سلیمانی کا دہشتگردی کیخلاف موثر کردار نہ ہوتا تو آج داعش یورپ میں سرگرم ہوجاتا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مذاکرات جلد از جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔
ایران اور فرانس کے صدور نے کورونا وبا کی تازہ ترین صورتحال اور خطے میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔