مسجد الاقصی کو بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے، ایران کا مطالبہ
مجید تخت روانچی نے کہا کہ سلامتی کونسل کی اسرائیل کے جرائم پر ڈرامائی خاموشی سے فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں ملیں گے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر و مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے مسجد الاقصی پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کو پامال کرنے کی صورت میں اس کے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں اس مقدس مقام کی قانونی اور تاریخی حیثیت کا تحفظ ہونا چاہیے تاکہ وسیع اثرات کے ساتھ کسی بھی قسم کی ممکنہ تباہی کو روکا جا سکے اور مسجد الاقصی کا تحفظ بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں ہونا چاہئیے۔
مجید تخت روانچی نے پیر کے روز فلسطین کی صورتحال کے جائزے کے لیے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی اور ڈھلمل رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی ان جرائم پر ڈرامائی خاموشی سے فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں ملیں گے۔
ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کے موجودہ موقف کا تسلسل اسرائیل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اسے مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف اپنے قبضے اور اس کے جرائم کو جاری رکھنے کے لیے مزید گستاخ بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف ناجائز صیہونی حکومت کے جرائم مکمل طور پرغیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق جنگی جرائم شمار ہوتے ہیں اور ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو بلا تاخیر عدالت کے حوالے کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی برادری کی نظروں کے سامنے اپنے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ اسے کسی قسم کے نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے مسجد الاقصی پر اسرائیلی غاصب فوج کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسرائیل اور انتہا پسند آباد کاروں کے حالیہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، کیونکہ انہوں نے مسجد کی حرمت و تقدس کو پامال کیا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کیا۔ انہوں نے مسلمانوں کے مقدسات کی کسی بھی خلاف ورزی کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور کہا کہ مسلمانوں کے مقدسات کی کوئی بھی خلاف ورزی اور دنیا بھر میں ان کے جذبات کو مجروح کرنا قابل مذمت ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی قابض افواج اور انتہا پسند آباد کاروں کے حملوں کے خلاف مسجد الاقصیٰ سمیت اس کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل صرف قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے اور ان کے مکمل تحفظ اور اس طرح مقبوضہ زمینوں پر فلسطینی عوام کی خودمختاری کو بحال کرنے سے ہی حل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے نمائندے کی طرف سے ایران کے خلاف لگائے گئے بے بنیاد الزامات کے جواب میں کہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل حملوں سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے ایران کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کئے اور عالمی برادری اسرائیل کے جھوٹے اور فریب پر مبنی الزامات سے بخوبی آگاہ ہے۔