آئی اے ای اے کی رپورٹوں پر ایران کا ردعمل
ایران نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی تازہ رپورٹ کو مفروضوں اور یک طرفہ تجزیوں پر مشتمل قرار دیتےہوئے مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کوارٹر میں تعینات ایران کے سفیر محمد رضا غائبی نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر رافائل گروسی کی جاری کردہ رپورٹوں پر فوری اور دو ٹوک ردعمل ظاہر کیا ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر رافائل گروسی نے پیر کی شب ویانا میں دو رپورٹیں جاری کیں جن میں سے ایک ایٹمی معاہدے اور دوسری سیف گارڈ معاہدے پر عملدرآمد کے بارے تھی۔
ان رپورٹوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب محمد رضا غائبی نے بڑے واضح الفاظ کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ پہلی رپورٹ میں ایران کے جامع ، مدلل اور فنی دلائل کو نظر انداز اور مفروضوں کی بنیاد پر سراسر یک طرفہ نتیجہ بیان کیا گیا ہے۔
محمد رضاغائبی نے صراحت کے ساتھ کہا کہ ایران اس رویئے کو غیر تعمیری اور تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان جاری قریبی تعاون اور رابطوں کے لیے غیر تعمیری اور نقصان دہ سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آئی اے ای اے کو ایسی یک طرفہ رپورٹوں کے اجرا سے پیدا ہونے والے منفی اثرات پر توجہ دنیا چاہیے کیونکہ اس طرح کی رپورٹیں ایران آئی اے ای اے تعلقات اور ایٹمی معاہدے کی بحالی کے سخت گیر مخالفین کو بہانا فراہم کرسکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کوارٹر میں تعینات ایران کے نمائندے نے رافائل گروسی کی دوسری رپورٹ پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیاں مکمل طور سے این پی ٹی معاہدے کے تحت انجام پارہی ہیں اور تہران نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث صرف معاہدے کے ان حصوں پر عملدرآمد روک دیا تھا جن کا اسے ایرانی پارلیمنٹ سے پاس ہونے والے قانون میں حکم دیا گیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ، جب تک ایٹمی معاہدے کی بحالی کے بارے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوجاتا ، اس وقت تک آئی اے ای اے کو ایٹمی تنصیبات میں نصب کیمروں اور دیگر معلومات تک رسائی نہیں دی جائے۔
ایران کے مندوب کا کہنا تھا کہ تہران آئی اے ای اے کے عہدیداروں کو کئی بار خبردار کرچکا ہے کہ وہ اپنی رپورٹوں میں رازداری کے اصولوں کا خیال رکھتے ہوئے ، ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بیان کرنے سے گریز کریں تاہم افسوس کہ عالمی ادارہ اس معاملے میں مسلسل لاپرواہی برت رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کوارٹر میں تعینات روس کے مستقل مندوب میخائیل اولیانوف نے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں آئے ای اے ای کی حفیہ معلومات تک میڈیا کی رسائی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
روسی مندوب نے کہا کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنر کے اجلاس سے قبل خفیہ معلومات کو لیک کرنے سے منفی قیاس آرائیوں میں شدت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔