Sep ۰۱, ۲۰۲۲ ۱۴:۱۱ Asia/Tehran
  • آئی اے ای اے سیاسی رویے سے دور رہے: وزیر خارجہ ایران

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں سیاسی رویہ اختیار کرنے سے دور رہنا چاہئے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد انسٹا گرام پیج پر لکھا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو چاہئے کہ سیاسی مسائل سے دور رہے اور صرف اپنے تکنیکی فرائض پر توجہ دے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران کے لئے یہ بات ہرگز قابل قبول نہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے تمام فریقوں کی اس ایٹمی معاہدے میں واپسی کے بعد پھر سیاسی مسائل اٹھائے جائیں اور ایران کے خلاف آئی اے ای اے بے بنیاد الزامات عائد کئے جانے کا سلسلہ جاری رکھے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ماسکو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ملاقات و گفتگو کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران پرامن جوہری توانائی کے مسئلے  سب سے زیادہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے والا ملک ہے اور وہ قیام امن کے لئے ہر طرح  کے تعاون کے لئے  تیار ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین جنگ کے بارے میں اپنے موقف کو اعلی ترین سطح پر شفاف طریقے سے بیان کرچکا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے انسانی اور ایٹمی معاملات پر دنیا کی توجہ مرکوز ہو گئی ہے اور اس صورتحال سے نکلنے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران دنیا بھر میں ایٹمی سیفٹی کا علمبردار اور زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر اور اس کے ارد گرد امن کے قیام میں بھرپور مدد دینے کو تیار ہے۔
واضح رہے کہ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایک بار پھر ایران میں یورینیم افزودگی سے متعلق نئے اور بے بنیاد دعوے کئے ہیں ۔ آئی اے ای اے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اپنے تین چھٹی سیریز کے سینٹریفوجل واٹرفالز میں سے دوسرے واٹرفال کے ذریعے کہ جسے حال ہی میں نظنز ایٹمی پلانٹ میں نصب کیا گیا ہے، یورینیئم کی افزودگی شروع کر دی ہے۔

ایجنسی کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کے مکمل نفاذ کے سلسلے میں یورہی یونین کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔ برسوں سے امریکہ کی سرکردگی میں صیہونی حکومت اور مغربی ممالک ایران پر یہ جھوٹے اور من گڑھت الزام عائد کرتے چلے آ رہے ہیں کہ ایران فوجی مقاصد کے لئے اپنے نیوکلیئر پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے جسے ایران نے ہمیشہ سختی کے ساتھ مسترد کیا ہے اور ایران کے اس اعلان کی خود ایجنسی بھی دسیوں بار تصدیق کرچکی ہے 

ٹیگس