ایران کے دفاعی مرکز پر حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا: ڈیفنس ایکسپریس
ہفتے کی رات ایران کے ایک دفاعی صنعتی مرکز پر مائیکرو ڈرون حملے کے بعد، اس واقعے اور اس کی شدت کے بارے میں مختلف قسم کے تبصرے اور غلط اندازے اور تجزیے پیش کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن حقیقت کچھ اور تھی۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت دفاع نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا۔ اس بیان میں آیا ہے کہ ہفتے کی شام کو اصفہان میں واقع اس وزارت کے ایک صنعتی مرکز پر تین مائیکرو ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں شامل دھماکہ خیز مادوں سے لیس ایک ڈرون طیارے کو ایئرڈیفنس نے مار گرایا اور دوسرے دو مائیکرو برڈ، دفاعی جال میں پھنس کر تباہ ہوگئے۔
اس واقعے کا جائزہ لیتے ہوئے دفاعی خبریں اور تجزیے پیش کرنے والی ویب سائٹ ڈیفنس ایکسپریس نے اسکائی سیٹ سیٹلائٹ سے جائے حادثہ کی لی گئی تصاویر جاری کیں اور ساتھ ہی خبر دی کہ جس مرکز پر حملہ کیا گیا تھا اسے کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا ہے۔
سیٹلائٹ سے لی گئی یہ تصاویر حملے کے دوسرے دن یعنی، انتیس جنوری صبح دس بج کر دس منٹ پر کھینچی تھیں جس کا قیاس چھبیس نومبر سن دو ہزار بائیس کو اسی سیٹلائٹ سے لی گئی اسی جگہ کی تصویر سے کیا گیا۔ ان تصاویر میں واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ اس مائیکرو ڈرون حملے میں اس مرکز اور اس کی چھت کو معمولی سا نقصان بھی نہیں پہنچا ہے۔
ایران کے نیوز چینلوں کی جانب سے حملے کے دوسرے دن لی گئی ویڈیو فوٹیج سے بھی اس بات کی تائید ہوتی ہے۔
ادھر وال اسٹریٹ جرنل نے بھی اتوار کے روز لکھا کہ امریکی حکام نے اس حملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دریں اثنا یوکرین کے صدر کے مشیر میخائیلو پودولیاک نے اپنے ٹوئیٹر ہینڈل سے ایک مبہم سا پیغام جاری کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ جنگ کی منطق بے رحم اور جان لیوا ہوتی ہے اور اس کے ذمہ دار اور اس میں ملوث افراد اور ممالک کے ساتھ شدت سے پیش آتی ہے۔
زیلینسکی کے مشیر نے کوئی ثبوت پیش کئے بغیر یہ بھی لکھا کہ روس میں وحشت، فوجیوں کی قطاریں، ماسکو میں ایئر ڈیفنس کا متحرک ہونا، ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر مورچوں کی تیاری اور پناہ گاہوں کی تعمیر، یہ سب خبردار کرنے والا ایک پیغام ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ایران کے ڈرون اور میزائل کی فیکٹری اور پیٹرولیم مرکز میں دھماکے کو بھی ایک انتباہی پیغام سمجھنا چاہئے۔
ایران کی قومی سلامتی کونسل سے وابستہ سمجھے جانے والے نیوز پلیٹ فارم، نور نیوز نے یوکرینی صدر کے مشیر کی اس ٹوئیٹ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر کیف نے اپنے اس عہدے دار کے بیان کو مسترد نہ کیا تو یوکرین کی حکومت کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔