Mar ۰۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۰ Asia/Tehran
  • مغربی دنیا اور انتہاپسند گروہ مل کر مسلم خواتین کے حق میں ظلم کر رہے ہیں: ایران

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب زہرا ارشادی نے عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے کہا ہے کہ انتہاپسند گروہوں اور مغربی ممالک نے ملکر خواتین بالخصوص مسلم خواتین کے حق کو پامال کیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں ایران کی ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ زہرا ارشادی نے نیویارک میں مسلم خواتین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تمدن کی تشکیل میں مسلم خواتین کو تاریخی اہمیت اور مرکزی کردار کا حامل قرار دیا۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ افسوس ہے کہ اسلامی قوانین کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے اور اس میں تحریف لاکر مسلم خواتین کے حق میں ناانصافی کی گئی ہے۔
انہوں نے افغانستان کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے، خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو مذکورہ تحریف کا واضح نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حقوق نسواں کی کھلی خلاف ورزی اور اسلام کی بنیادی ترین تعلیمات کا منافی اقدام ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسلام کی نظر میں خواتین اور مردوں کی تعلیم انتہائی اہم اور بیش قیمت ہے۔
زہرا ارشادی نے کہا کہ دوسری جانب یورپ میں اسلاموفوبیا کی آڑ میں مسلم خواتین کو حجاب اور اسلامی لباس کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی حکومتیں  دفاتر، تعلیمی اداروں اور سرکاری مراکز حتی کہ عام جگہوں پر مسلم خواتین کو اسلامی لباس زیب تن کرنے سے روک رہی ہیں جو کہ حقوق نسواں اور حق آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
  اقوام متحدہ میں ایران کی ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ نے کہا کہ اسلام دشمن پالیسیوں کے نتیجے میں مسلم خواتین بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور انہیں کنارے لگایا جا رہا ہے۔ زہرا ارشادی نے زور دیکر کہا کہ انسانی حقوق بالخصوص حقوق نسواں کے دعوے داروں اور ڈھنڈورا پیٹنے والوں کو چاہئے کہ اس سلسلے میں سنجیدہ قدم اٹھائیں ۔
زہرا ارشادی نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی اقدار کی شناخت حاصل کرکے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ رویے کی وجوہات اور مسلم خواتین کو باصلاحیت بنانے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی یوم خواتین کو مغربی ممالک کے حکام کے لئے غلط سیاسی مفادات کے حصول کا طریقہ کار قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعرات کو جاری ہونے والی اپنی ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ عالمی یوم خواتین وہ موقع ہونا چاہئے تھا جب خواتین اور گھرانوں کے حق میں مغربی ثقافت کے تباہ کارانہ اقدامات کے اثرات کا جائزہ لیا جاتا اور اس پر غور کیا جاتا، لیکن خواتین کے حقوق کے نام نہاد علمبردار مغربی سیاستداں، اسے ان ممالک اور اقوام پر الزام تراشی کے لئے استعمال کر رہے ہیں، جہاں ثقافت اور تمدن کے لحاظ سے یورپ سے کہیں زیادہ تنوع پایا جاتا ہے۔ 

ٹیگس