ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے پوری طرح آمادہ ہیں، سعودی وزیر خارجہ
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ انکا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور ایرانی حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے روزنامہ شرق الاوسط کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام مسلمہ بین الاقوامی اصول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران جیسے دو بڑے ہمسایہ ملکوں کے درمیان سفارت تعلقات کو تقویت دی جائے گی جو مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی اقدار اور تہذیبی رشتوں کے حامل ہیں۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ ایران کے ساتھ سمجھوتہ عراق میں دوسال تک انجام پانے والے مذاکرات کے بعد چین کی نگرانی میں انجام پایا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کی تقویت اور استحکام کے میدان مین اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی کی جانب قدم بڑھاتا رہے گا۔
فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا سمجھوتہ باہمی اختلافات کو پرامن اور سفارتی طریقے سے حل کیے جانے کی مشترکہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھوتے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کا منتظر ہوں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کیے جاسکیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم آئندہ دو ماہ کے اندر اندر دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کی تیاری کر رہے ہیں اور جلد دوطرفہ دورے بھی انجام پائیں گے۔
واضح رہےکہ گیارہ مارچ کو بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران ایران اور سعودی عرب نے سات سال سے تعطل کا شکار چلے آرہے تعلقات پھر سے بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ ایک دوسرے سے ملاقات کرکے باہمی تعلقات کی بحالی، سفیروں کے تبادلے اور دیگر معاملات طے کریں گے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر صیہونی حکومت اور اس سے وابستہ حلقوں نے منفی ردعمل اور تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ جبکہ عالمی سطح پر تہران ریاض سمجھوتے کا خیر مقدم کیا گیا ۔ بالخصوص مغربی ایشیا کے سبھی ملکوں نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
علاقے کے جن ملکوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان روابط کی بحالی کا خیر مقدم کیا ہے ان میں، چین، روس، پاکستان، عراق، یمن، لبنان، متحدہ عرب امارات، بحرین، شام کے نام شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ حزب اللہ لبنان اور مزاحمتی فلسطینی تنظیموں نے بھی تہران ریاض سمجھوتے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو خطے میں اہم تبدیلی کے سفر کا آغاز قرار دیا ہے۔