Jun ۱۰, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۴ Asia/Tehran
  • رافائل گروسی کی رپورٹ پر ایران کا ردعمل

آئی اے ای اے کے سربراہ کی تازہ رپورٹ پر ایران نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندہ دفتر نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی کی ایران سے متعلق رپورٹ پر اپنے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ رافائل گروسی نے ایران کے ساتھ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کے  بارے میں اپنی  رپورٹ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو پیش کی ہے جس پرایران نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران ثابت کرچکا ہے کہ وہ این پی ٹی کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا پابند ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ تہران نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے معائنوں کا راستہ جس طرح سے ہموار کیا ہے، اس کی شفافیت کی مثال دوسرے ممالک میں نہیں ملتی ۔ اس بیان میں آیا ہے کہ ایران میں ایسے کسی بھی قسم کا جوہری مادہ موجود نہیں جسے ظاہر نہ کیا گیا ہو اور یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ آئی اے ای اے کے دعوے ان غلط اور جعلی معلومات کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں جو ناجائز اسرائیلی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے ہیں ۔

اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت کی غلط بیانیوں اور جھوٹے دعووں کی ایک طویل تاریخ موجود ہے ۔ ایران کی رپورٹ میں آیا ہے کہ آئی اے ای اے کی جانب سے غیرمعتبر دستاویزات پیش کئے جانے کے باوجود، ایران نے رضاکارانہ طور پر ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو ان کے مد نظر علاقوں تک دسترسی فراہم کی جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ایران کی سرگرمیاں شفاف رہی ہیں۔

ایران کی جانب سے جاری شدہ بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ تہران کے جوابی اقدامات اور ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے پارلیمنٹ کے بل پر عمل درآمد اس وقت ہوا، جب امریکہ نے جے سی پی او اے کی شقوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے، غیرقانونی طور پر ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا یکطرفہ اعلان کیا۔

آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں رافائل گروسی کی رپورٹ ایک ایسے وقت پیش کی گئی ہے جب خود ایجنسی سے اپنی بیس سے زائد رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیان پرامن مقاصد  کے لئے ہیں اور ان میں کسی بھی طرح کا انحراف نہیں پایا گیا ہے ۔ ایران نے بارہا کہا ہے کہ وہ اپنے مسلمہ حقوق سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور ساتھ ہی مسائل کے حل کے لئے ایجنسی اور ایٹمی معاہدے کے دیگر فریقوں سے بات چیت کا عمل جاری رکھے گا۔

ٹیگس