کارا کاس میں وینیزوئیلا کے تاجروں سے صدر رئیسی کا خطاب
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے اپنے دورہ وینیزوئیلا میں تہران اور کراکاس کے درمیان تجارت کا حجم بڑھا کر بیس ارب ڈالر تک پہنچانے پر زور دیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ اقتصادی میدان میں طاقتور ہونا پابندیوں کو ناکام بنانے کا موثر طریقہ ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نےکراکاس میں اپنے دورہ وینزویلا کے آخری دن وینزوئیلا کے تاجروں کے اجلاس کو خطاب کیا انہوں نے اس موقع پر نالج بیسڈ سرگرمیوں اور اس شعبے میں تعاون میں اضافے اور وینزویلا میں ٹیکنالوجی مراکز کے دفاتر قائم کرنے پر زور دیا۔
صدر رئیسی نے اقتصادی اور معاشی میدان میں طاقتور ہونے کو دونوں ممالک پر عائد پابندیوں کے مقابلے کا بہترین طریقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی نوجوانوں نے نالج بیسڈ کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کے ذریعے پابندیوں کو ترقی کے ایک موقع میں تبدیل کرتے ہوئے ایران کو ناکہ بندیوں کے جھٹکوں سے دور، امن و استحکام کی ساحل سے ہمکنار کیا۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس موقع پر ایران اور وینزویلا کے درمیان تعلقات کو انتہائی دوستانہ قراردیا اور کہا معاشی اور تجارتی لین دین کے سلسلے میں ہونے والے معاہدوں سے دونوں ممالک کے مابین کسٹمز، بینکاری اور ٹیرف کے میدانوں میں موجود رکاوٹیں دور اور تجارت کا راستہ مزید ہموار ہوجائے گا۔
قبل ازیں صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے وینیزویلا پہنچنے کے بعد اپنے ہم منصب نیکولس مادورو سے ملاقات اور گفتگو کی۔ دونوں ممالک کے سربراہوں کی موجودگی میں اعلیٰ سطحی وفود کا اجلاس پیر اور منگل کی درمیانی شب ہوا۔ اس موقع پر صدر ایران نے تہران اور کراکاس کے تعلقات کو اسٹریٹیجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ چند برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کے درمیان پائی جانےوالی توانائیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ روابط کی سطح کو مزید بڑھایا اور طے شدہ معاہدوں کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم نے تسلط پسند نظام کے مقابلے میں استقامت و پائمردی اور پابندیوں کو مغلوب کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بڑے قیمتی تجربات حاصل کئے ہیں جسے وہ وینزویلا کو منتقل کر سکتے ہیں ۔ سید ابراہیم رئیسی نے ایران اور وینزویلا کے درمیان بحری نقل و حمل کو مزید فعال بنانے پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان صنعت، معدنیات، انرجی اور مالی و بینکنگ کے شعبوں میں مضبوط تعاون کو اہم قرار دیا۔
اس نشست میں وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بھی تہران اور کاراکاس کے آپسی تعلقات کی نوعیت کو سراہتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون اور عملی اقدامات کے نئے دور کے آغاز کے لئے اپنی حکومت اور عوام کے عزم کا اعلان کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ایران اور وینزویلا کے صدور کی موجودگی میں تعاون کے انیس اسناد پر دستخط ہوئے ۔ آئی ٹی اور مواصلات، بیمہ، بحری نقل و حمل، اعلی تعلیم، زراعت، طب ، ادویات، کان کنی اور ثقافت سمیت متعدد دیگر شعبوں میں تعاون کے دستاویزات پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات میں بھرپور اضافہ متوقع ہے۔
ایران کے وزرائے خارجہ، پیٹرولیم، دفاع، صحت اور اسلامی ثقافت بھی اس دورے کے موقع پر صدر رئیسی کے ساتھ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت ایران اور وینزویلا کی مشترکہ تجارت کا حجم تین ارب ڈالر ہے جسے بیس ارب ڈالر تک پہنچائے جانے کا عزم ظاہر کیا جا چکا ہے۔