Aug ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۷:۲۲ Asia/Tehran

شیراز میں واقع شاہ چراغ کے مزار پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو بہادری سے پکڑنے والے نوجوان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

سحر نیوز/ ایران: ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کسی طرح بہادر نوجوان اس حملہ آور کے پیچھے خالی ہاتھ بھاگ رہا ہے جس کے ہاتھ میں جدید ہتھیار تھا اور بڑی بہادری سے اسے زمین پر گرا دیتا ہے۔

اس بہادر نوجوان کی بہادری کو دیکھ کر عوام نے اسے بہادری کا ایوارڈ دینے کی مہم چلانی شروع کردی ہے ۔

شاہ چراغ دہشت گردانہ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے صوبہ فارس کے آئی آر جی سی کے کمانڈر نے کہا کہ دہشت گرد کے پاس پیٹرول اور لائٹر بھی تھا۔

شاہ چراغ دہشت گردانہ حملے کے دیگر پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے، صوبہ فارس میں آئی آر جی سی کے کمانڈر جنرل ید اللہ بو علی نے ایک پروگرام میں کہا کہ یہ حملہ اتوار کی شام 7 بجے ہوا اور دہشت گرد جنوبی دروازے سے مزار کے صحن میں داخل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تو معلوم ہی ہے کہ یہ واقعہ کوئی ایک شخص اکیلے انجام نہیں دے سکتا لیکن اس کے پیچھے ایک پورا نیٹ ورک ہے جو ملک سے باہر بیٹھا ہے جس کی اصل جڑ صیہونی حکومت ہے ۔

آئی آر جی سی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد ایک ماہ سے شیراز میں مقیم تھا اور اس نے بھیس بدل کر مزار کے قریب رہنا شروع کر دیا تھا اور واقعے کے دن وہ حملے کرتا ہوا مزار کے صحن میں داخل ہوا تھا اور حملہ شروع ہونے سے حملہ آور کی گرفتاری تک 40 سیکنڈ کا وقفہ تھا۔

آئی آر جی سی کے کمانڈر نے بتایا کہ حملہ آور کے پاس اے کے 47 کی 8 میگزینز اور بہترین ہتھیار تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے باہر نکلنے والے دروازے سے حملہ کیا اور پہلے ہی گارڈز اور خادموں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اور جو بھی اس کے سامنے آتا اس پر فائرنگ کرتا رہا۔

آئی آر جی سی کے کمانڈر نے بتایا کہ گولی چلنے کی آواز سنتے ہی مزار میں تعینات سادہ لباس سیکیورٹی اہلکار متحرک ہو گئے اور اس طرف بھاگے جہاں سے گولیاں چل رہی تھیں۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ضریح کے قریب جانے سے روکنے کی کوشش کی۔

جیسے ہی سادہ لباس میں ملبوس سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ شروع ہوئی، حملہ آور گھبرا گیا اور تبھی ایک نوجوان نے اسے دوڑایا اور چھلانگ لگا کر لات ماری جس سے وہ زمین پر گر گیا اور اسے دبوچ لیا، جس کے بعد بہت سے دوسرے لوگ بھی آگئے اور اسے گرفتار کر لیا۔

ٹیگس