May ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۲:۳۸ Asia/Tehran
  • ایران کے وزیر خارجہ اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ٹیلفونی گفتگو

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے گذشتہ سات ماہ کے دوران جارح صیہونی فوج کے ہاتھوں غزہ کے نہتے اور مظلوم عوام کی نسل کشی کے مقابلے میں فلسطینی قوم اور مزاحمتی گروہوں کے شجاعانہ موقف کو سراہا ہے۔

سحرنیوز/ ایران: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے، گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے پندرہویں اجلاس میں فعال شرکت سمیت بین الاقوامی فورمز میں مزاحمت اور فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حالیہ سفارتی اقدامات سے متعلق ایک رپورٹ پیش کی۔ امیر عبداللہیان نے صیہونی حکومت کے جرائم اور غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے فوری خاتمے سمیت فلسطینی عوام کے حقوق کے حصول کے لیے پیش کیے گئے منصوبے کی، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت کا بھی اعلان کیا کہ جس میں قیدیوں کا تبادلہ، غزہ سے قابض اسرائیلی افواج کا مکمل اور غیر مشروط انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو شامل ہے-

اس گفتگو میں اسماعیل ہنیہ نے بھی کسی بھی سیاسی معاہدے کی غرض سے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے میں حماس کے موقف پر زور دیا اور کہا کہ مزاحمت اپنے ارادوں میں مخلص ہے۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے پیر کی رات ، مصر اور قطر کی جنگ بندی کی تجویز پر اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے کہ جس میں صیہونی حکومت کے جرائم کو فوری اور مستقل طور پر روکا جانا، غزہ کے خلاف ظالمانہ محاصرہ ختم کرنا، قیدیوں کا تبادلہ، اور غزہ سے اسرائیلی قابض افواج کا مکمل اور غیر مشروط انخلاء اور کھنڈرات کی تعمیر نو شامل ہے۔

ٹیگس