ہمہ گیر جنگ کی صورت میں حزب اللہ کی کھل کر حمایت کریں گے: کمال خرازی
اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ اور رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے حزب اللہ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان ہمہ گیر جنگ کی صورت میں حزب اللہ کی کھل کر حمایت کا اعلان کیا ہے.
سحرنیوز/ ایران: فنانشل ٹائمز اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی ایران کے مشیر نے خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان اور جارح صیہونی حکومت کے درمیان بڑے پیمانے پر جنگ کی صورت میں صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ کا دائرہ پورے خطے میں پھیلنے اور اس میں ایران جیسے ممالک کے بھی شامل ہونے کا امکان پایا جاتا ہے-
انہوں نے کہا اگر صیہونی حکومت لبنان کے خلاف ہمہ گیر جنگ شروع کرتی ہے تو ایران کے پاس حزب اللہ کی بھرپور حمایت کرنے اور ہر ممکن مدد کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا۔
کمال خرازی نے مزید کہا کہ تمام لبنانی عوام، عرب ممالک اور مزاحمتی محور کے ارکان صیہونی حکومت کے خلاف لبنان کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ میں توسیع ، نہ ایران اور نہ ہی امریکہ کسی کے فائدے میں نہیں ہے۔ اس لئے امریکہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی کی مجموعی حکمت عملی کا تعین سپریم لیڈر کی جانب سے کیا جاتا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ایٹمی معاہدے میں دوبارہ واپسی کا باعث بنتے ہیں تو ایران مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کے معاہدے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ تہران روس سے لڑاکا طیارے خریدنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں شمالی مقبوضہ فلسطین سے خطرات کو دور کرنے کے مقصد سے لبنان کی حزب اللہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر جنگ شروع کرنے کی افواہیں سامنے آئی ہیں.