ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے میں ایران کے ملوث ہونے پر مبنی امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حالیہ مہینوں کے دوران دو بار ناکام قاتلانہ حملہ ہوا ہے اور دونوں مرتبہ امریکہ کے سیکورٹی ادارے حملہ آوروں تک پہنچ گئے۔ پہلے واقعے میں حملہ آور پولیس کے ہاتھوں مارا گيا جبکہ دوسرے واقعے میں حملہ آور گرفتار ہوگیا۔ لیکن اس کے باوجود امریکہ کی خفیہ ایجنسیاں ایران کو ان واقعات کا ذمےدار قرار دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ آنٹونی بلینکن نے بھی امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے میں ایران کے ملوث ہونے پر مبنی واشنگٹن کے دعووں کو بنیاد بنا کر کہا تھا کہ ہم اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے امریکی وزیر خارجہ کے بیانات کو بےبنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واضح سی بات ہے کہ اس طرح کے دعوے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے موقع پر خاص سیاسی اہداف کے حصول کے لئے کئے جا رہے ہیں اور یہ اس قابل بھی نہیں ہیں کہ ان کا جواب دیا جائے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ خطے میں پائی جانے والی کشیدہ صورتحال میں اس طرح کے الزامات لگائے جانے سے لبنان اور فلسطین میں صیہونی حکومت کے مختلف طرح کے جرائم میں امریکہ کے شریک ہونے کی نفی نہیں کی جاسکتی ہے اور دنیا کی رائے عامہ امریکی حکومت کو ان جرائم کی ذمےدار جانتی ہے۔