Dec ۲۷, ۲۰۱۸ ۰۹:۵۷ Asia/Tehran
  • اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تین اسباب

فریڈ ہالیڈے لندن اسکول آف اکنامکس میں عالمی تعلقات فیکلٹی میں پروفیسر ہیں ۔

فریڈ ہالیڈے نے مقالہ لکھا جس کا عنوان تھا : ایران کا انقلاب، غیر متوازن پیشرفت اور مذہبی رجحان، اس مقالے میں انہوں نے ایران میں انقلاب کا اصل سبب، سرمایہ داری ترقی اور اس تبدیلی کے خلاف عوامی نظریہ کے درمیان ٹکراو قرار دیا ہے ۔

انہوں نے انقلاب اسلامی کو ایک ضمیر فروش حکومت کے خلاف معاشرے کے دبے کچلے طبقے سے اٹھنے والا انقلاب بتایا جس میں سبھی طبقات کے افراد شامل تھے ۔ ہالیڈے نے شاہی حکومت کے خلاف ایرانی عوام کے وسیع پیمانے پر مظاہروں کو تاریخ انسانیت کا سب سے بڑا باضابطہ مظاہرہ قرار دیا ۔

ہالیڈے کے ایران کے اسلامی انقلاب کے بارے میں جو نظریات ہیں ان میں ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ وہ اس انقلاب کی کامیابی کو امام خمینی کی قیادت اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے مذہبی رہنماؤں اور علماء کو قرار دیتے ہیں ۔

ہالیڈے اس بارے میں کہتے ہیں : انہوں نے نہ صرف یہ کہ انقلاب کے فریم ورک کو پیش کیا بلکہ ایسے نظریات عام کئے جن کے ذریعے متعدد فورسز کو تشکیل دے پانا ممکن ہوا ۔

اس نظریے کے تین اہم نکات تھے جن کا امام خمینی اپنے وعظ اور نصحیت میں بارہا ذکر کرتے تھے ۔ ایک اللہ پر عقیدہ کہ جس کی بنیاد اسلام ہے ۔ اس عقیدے نے موجودہ دنیا اور انسانیت کے آخری منجی، منجی بشریت حضرت امام مہدی علیہ السلام کی غیبت کے زمانے میں ایک اسلامی حکومت کی تشکیل کی زمین ہموار کی ۔ ایسی حکومت کی تشکیل مراجع کرام کی قیادت کے ذریعے عملی ہوتی ہے اور یہ خصوصیت امام خمینی رح  کی پوری زندگی پر صادق آتی تھی ۔

اس نظریہ کا دوسرا نکتہ دنیا کی دو طبقات مظلوموں اور ظالموں میں تقسیم تھی ۔ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے انقلابی اہداف کے ساتھ معاشرے کے غریب اور محروم طبقے پر خصوصی توجہ دی ۔

تیسرا نکتہ، مغرب اور مشرق کے دو شیطانوں یا دنیا کو لوٹنے والی ان طاقتوں کے خلاف جدوجہد تھی جو طویل مدت سے ایران پر مظالم کر رہے تھے ۔ امام خمینی رح  کی یہ خواہش نہیں تھی کہ دنیا کے تمام افراد مسلمان ہو جائیں بلکہ وہ مسلمانوں سے چاہتے تھے کہ وہ ظلم اور ظالموں  کے مقابلے میں کھڑے ہوجائیں اور مظلوم کا دفاع کریں ۔ یہ انقلاب، اسلام کے نام پر علماء کی قیادت میں کامیاب ہوا اور عالم اسلام پر اس کے حیرت انگیز اثرات مرتب ہوئے ۔ 

ٹیگس