سعودی عرب کے حکام کی ساری توجہ یمنی شہریوں کے قتل عام پر ہے: آیتالله محمد تقی مدرسی
Sep ۲۶, ۲۰۱۵ ۱۰:۲۶ Asia/Tehran
عراق کے جید عالم دین آیتالله محمد تقی مدرسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکام کی توجہ حج کے امور انجام دینے کے بجائے یمنی شہریوں کے قتل عام پر مرکوز ہو چکی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کے عالم دین آیتالله محمد تقی مدرسی نے سعودی عرب کی حکومت کی بدانتظامی کو سانحہ منی کا سبب قرار دیا ہے۔آیتالله محمد تقی مدرسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکام کی ساری توجہ یمن کے مظلوم عوام کے ساتھ جنگ پر مرکوز ہو چکی ہے۔ آیتالله محمد تقی مدرسی کا کہنا تھا کہ صرف صیہونیوں کو ہی سانحہ منی اور یمنی قوم کے خلاف جنگ سمیت اسلامی دنیا میں رونما ہونے والے المناک واقعات پر خوشی ہوتی ہے اور وہی ان واقعات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
عراق کے اس جید عالم دین کا مزید کہنا تھا کہ حج کے اعمال صیہونیوں کے دلوں میں لگنے والے خنجر کی مانند ہیں اور ان کو سب سے زیادہ خوف حج اور اسلامی شعائر سے ہی محسوس ہوتا ہے۔
عراق کے سابق وزیر اعظم نوری مالکی نے بھی سعودی عرب کے حکام پر الزام لگایا ہے کہ وہ حج کے سلسلے میں سیاسی رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ نوری مالکی نے سانحہ منی کے بارے میں فوری طور پر تحقیقات کئے جانے کی اپیل کی۔
ساتھ ساتھ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ حج کے انتظامات، اسلامی تعاون تنظیم کے سپرد کر دیئے جائیں۔ اسلامی دنیا کی بہت سی شخصیات نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکام حج کے انتظامات کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ہیں۔