Dec ۱۴, ۲۰۱۵ ۱۹:۵۷ Asia/Tehran
  • نائیجیریا کے فوجیوں نے حال ہی میں آیت اللہ شیخ زکزاکی اور حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملہ کرکے سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔
    نائیجیریا کے فوجیوں نے حال ہی میں آیت اللہ شیخ زکزاکی اور حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملہ کرکے سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔

نائیجیریا کے معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ زکزاکی کی جان خطرے میں ہونے کی اطلاعات ہیں۔

تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آیت اللہ شیخ زکزاکی اور ان کے خاندان والوں کی جان خطرے میں ہے۔ آیت اللہ شیخ زکزاکی کے ایک قریبی ساتھی ابوتراب عبدالسلام نے آئی آر آئی بی کو بتایا ہے کہ آیت اللہ شیخ زکزاکی اور ان کے خاندان کے متعدد افراد زخمی ہیں لیکن فوجی ان لوگوں تک طبی امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

ابوتراب عبدالسلام نے مشہد مقدس میں نائیجیریا کی ایک دینی طالبہ سے آیت اللہ شیخ زکزاکی کی ٹیلی فونک گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں گولی لگی ہے اور ان کی حالت بہت خراب ہے۔ ابوتراب عبدالسلام نے بتایا کہ اس ٹیلی فونی گفتگو میں آیت اللہ شیخ زکزاکی کو بولنے میں کافی دشواری ہورہی تھی اور انھوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی بھی فوجیوں کی فائرنگ میں زخمی ہوگئی ہے۔

ابوتراب عبدالسلام نے بتایا ہے کہ شیخ زکزاکی کا گھر فوجیوں کے محاصرے میں ہے اور فوجی کسی بھی قسم کی امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔

قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کے فوجیوں نے آیت اللہ شیخ زکزاکی اور حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملہ کرکے سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی رات آیت اللہ شیخ زکزکی کے گھر پر فوج کے حملے میں متعدد افراد شہید ہوگئے جن میں ان کی اہلیہ، ایک بیٹا، ان کے نائب اور ترجمان شامل ہیں۔

ٹیگس