Jan ۰۹, ۲۰۱۶ ۰۹:۴۸ Asia/Tehran
  • یمن کی مفرور اور مستعفی حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے: علی عبداللہ صالح

یمن کے سابق صدرعلی عبداللہ صالح نے اس ملک کے مفرور سابق صدرعبدربہ منصور ہادی کی قیادت والی مستعفی اور مفرور حکومت کے ساتھ مذاکرات کو ناممکن قرار دیا ہے۔

قاہرہ سے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یمن کے سابق صدرعلی عبداللہ صالح نے جمعے کے دن یمن ٹوڈے ٹی وی سے نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ وہ اقتدار کے حصول کے درپے پٹھووں سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

واضح رہےکہ جھڑپوں کے خاتمے کے مقصد سے آئندہ چند دنوں میں مذاکرت شروع ہونے والے ہیں لیکن علی عبداللہ صالح کے بیانات کی وجہ سے ان مذاکرات کے انعقاد کے سلسلے میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ فریقین نے گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں یمن میں امن مذاکرات انجام دیئے تھے۔ لیکن ملک کے بحران کو ختم کرنےکے لئے وہ کسی سیاسی راہ حل تک نہیں پہنچ سکے تھے۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق یہ مذاکرات چودہ جنوری سے شروع ہوں گے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد شیخ احمد، کہ جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہیں، عنقریب یمن کے دارالحکومت صنعا جائیں گے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے مارچ سنہ دو ہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں۔ یمن کی فوج اورعوامی رضاکار فورس تحریک انصاراللہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہے۔

ٹیگس