افغان امن عمل میں شامل ہونے کے لیے طالبان کی نئی شرطیں
افغان طالبان نے کابل حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے نئی شرطیں پیش کی ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق طالبان گروہ نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ افغانستان حکومت کے پاس مذاکرات اور مصالحت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور یہ گروہ صرف امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے پر تیار ہے۔ طالبان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ افغانستان کے امن عمل میں اصل فیصلہ کرنے والا ہے اور قومی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
طالبان نے اسی طرح یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ افغان حکومت صوبہ ہلمند میں طالبان کا مستقل دفتر قائم کرے اور ا س صوبے کو مکمل طور پر طالبان کے حوالے کر دے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب افغان طالبان نے اس سے قبل افغانستان پر غیرملکی قبضے کے خاتمے، افغان سرزمین پر نیٹو کی کارروائیوں کو روکنے اور اس ملک میں نام نہاد اسلامی نظام کے نفاذ کو امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے اپنی شرطیں قرار دیا تھا۔ امن مذاکرات کا تیسرا دور اسلام آباد میں منعقد ہو گا جس میں پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ شرکت کریں گے۔