Feb ۰۹, ۲۰۱۶ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • آل خلیفہ حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب ممالک کے فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر ر ہی ہے۔
    آل خلیفہ حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب ممالک کے فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر ر ہی ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے آل خلیفہ حکومت کی جانب سے اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھے جانے کی خبر دی ہے۔

مرآۃ البحرین ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے پیر کے دن ایک بیان جاری کیا۔ جس میں آیا ہےکہ بحرین کی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے فروری کے پہلے ہفتے میں کم از کم چونتیس شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک خاتون اور تین بچے بھی شامل ہیں۔

اس بیان کے مطابق آل خلیفہ حکومت کی عدالتوں نے اسی مدت کے دوران، بحرین کے اٹھارہ شہریوں کو مجموعی طور پر چالیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جن شہریوں کو قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں سابق رکن پارلیمنٹ خالد العبد العال، فوٹو گرافر احمد الفردان اور انسانی حقوق کی کارکن زینب الخواجہ بھی شامل ہیں۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ بحرین کے چار شہریوں پر مقدمے کی کارروائی ملتوی کر دی گئی ہے۔ جن افراد کے مقدمے کی کارروائی ملتوی کی گئی ہے ان میں آئی اسپیشلسٹ سعید السماھیجی بھی شامل ہیں۔ سعید السماھیجی نے سعودی عرب کے مجاہد عالم دین آیت اللہ باقر النمر کو سزائے موت دیے جانے پر تنقید کی تھی۔

بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے فروری کے پہلے ہفتے کے دوران بحرین کے نو شہریوں کو دوبارہ جیل میں ڈالے جانے کی بھی خبر دی ہے۔ آل خلیفہ حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب ممالک کے فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر ر ہی ہے۔

ٹیگس