Feb ۱۸, ۲۰۱۶ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • ترکی کی سرحد سے شام میں دہشت گردوں کے داخلے کا سلسلہ جاری

ترکی کی سرحد سے شام میں دہشت گردوں کے داخل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

شام کے انسانی حقوق کے نگران گروپ کی رپورٹ کے مطابق پانچ سو تکفیری دہشت گردوں کا ایک کارواں ترکی کی سرحد عبور کرکے شام کے صوبہ حلب کے شہر اعزاز میں داخل ہوا ہے۔

شام کے انسانی حقوق کے نگران گروپ کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ یہ تکفیری دہشت گرد ترک حکام کی نگرانی میں شام میں داخل ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کم سے کم پانچ سو تکفیری دہشت گرد ترکی کی باب السلام سرحد سے شام میں داخل ہوئے اور شہر اعزاز کی جانب روانہ ہوئے ۔ انھوں نے بتایا کہ یہ تکفیری دہشت گرد صوبہ حلب میں دہشت گردوں سے بر سر پیکار کرد ملیشیا کے جوانوں کے مقابلے کے لئے بھیجے گئے ہیں۔

شام میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فوج اور عوامی رضاکار دستوں کی کامیاب کارروائیوں میں تیزی آنے اور دہشت گردوں کی مسلسل پسپائی کے بعد حالیہ چند دن کے اندر تکفیری دہشت گردوں کا یہ دوسرا بڑا کارواں ہے جو ترکی کی سرحد سے شام میں داخل ہوا ہے۔

شام کے انسانی حقوق کے نگراں گروپ نے اس سے پہلے اتوار چودہ فروری کو بھی ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے لیس ساڑھے تین سو تکفیری دہشت گردوں کے ترکی کی سرحد سے شام میں داخل ہونے کی خبر دی تھی۔ ساڑھے تین سو دہشت گردوں کا یہ کارواں بھی ترک حکام کے تعاون سے شام میں بھیجا گیا تھا۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ترکی سے شام میں داخل ہونے والے سیکڑوں تکفیری دہشت گردوں کا یہ کارواں ترکی کی سرحد عبور کر کے شام کے شہر تل رفعت پہنچا تھا لیکن اس شہر کو آزاد ہونے سے بچانے میں ناکام رہا ۔ کرد ملیشیا کے جوانوں نے ایک سخت لڑائی کے بعد اس شہر کو دہشت گردوں سے آزاد کرا لیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ حلب کے مضافاتی علاقوں میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف شام کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں نے حالیہ دنوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ شامی افواج کے آپریشن میں حلب کے شمال میں بہت سے علاقے دہشت گردوں سے آزاد کرالئے گئے ہیں۔

ترکی نے دہشت گردوں کے خلاف شامی افواج کی پیشقدمی روکنے کے لئے حلب کے شمالی علاقوں میں شام کی فوج ، کرد ملیشیا اور دیگر رضاکار عوامی دستوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری شروع کردی جس کا سلسلہ کئی دن سے جاری ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ حلب کے شمال میں، شام کی کرد ملیشیا کے ٹھکانوں پر گولہ باری کا سلسلہ بند نہیں ہوگا۔ ترکی نے شہر اعزاز کو جو، تکفیری دہشت گردوں کا گڑھ ہے، انقرہ کے لئے بہت ہی اہم قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ کرد ملیشیا کے جوانوں کو کسی بھی قیمت پر اس شہر کے قریب نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔

دوسری طرف شام کی فوج نے ترکی کی جانب سے تکفیری دہشت گردوں کی مسلسل حمایت کے نئے دستاویزی ثبوت ہاتھ لگنے کا اعلان کیا ہے۔ العالم کے مطابق شام کی فوج نے بتایا ہے کہ اس کو حلب کے شمال میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف حالیہ کارروائیوں اور کچھ علاقوں کی آزادی کے بعد ایسی دستاویزات ملی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ترک حکومت نے تکفیری دہشت گردوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

شام کی فوج کے مطابق دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے ترکی میں تیار ہونے والی دوائیں اور کھانے پینے کی اشیا ملی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ترک حکومت نے دہشت گردوں کی ہمہ گیر حمایت جاری رکھی ہے۔

یاد رہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں نے حالیہ دنوں میں حلب کے شمال میں احرص اور مسقان نامی علاقے دہشت گردوں سے واپس لئے ہیں ۔ اسی کے ساتھ شام کی کرد ملیشیا کے جوانوں نے بھی شام کے شمال مشرقی علاقے الحسکہ کے مضافاتی شہر الہول کے جنوب مغرب میں واقع ام الحجر اور ام الھزیم نامی علاقوں کو تکفیری دہشت گردوں سے آزاد کرا لیا ہے۔

ٹیگس