جنیوا مذاکرات کے بارے میں شام کا موقف
شام کے رکن پارلیمنٹ خالد العبود نے کہا ہے کہ جنیوا مذاکرات، شام میں جھڑپوں میں کمی لانے کی ایک کوشش ہے۔
خالد العبود نے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے جنیوا امن مذاکرات کی ممکنہ ناکامی کے بارے میں کہا ہے کہ شام کے مستقبل کا دارومدار جنیوا مذاکرات پر نہیں ہے اور یہ مذاکرات، شام میں جھڑپوں میں کمی لانے کی ایک کوشش ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام کی حکومت، سعودی عرب اور ترکی کی پالیسیوں میں شکست اور میدان جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے مواقف پر قائم ہے اور وہ اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دے گی کہ جنیوا مذاکرات کو شام میں اقتدار کی تبدیلی کا حربہ بنایا جائے۔ خالد العبود نے کہا کہ جنیوا مذاکرات میں حکومت شام کی شمولیت کا مقصد، شام کے قومی اتحاد اور ارضی سالمیت کا دفاع کرنا ہے اور مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں دہشت گردوں کے مقابلے میں استقامت کا عمل جاری رہے گا۔
اس سے قبل شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے بھی تاکید کے ساتھ اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک کی حکومت، جنیوا امن مذاکرات کے بارے میں اپنے وعدوں کی پابند ہے مگر وہ شام کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے بارے میں کوئی سودا نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مسٹورا کی زیر نگرانی جنیوا میں امن مذاکرات، چودہ مارچ سے شروع ہو رہے ہیں۔